ہم جو بے تاب ہیں اپنے گھر میں ............یوسف حسن

فلک شیر

محفلین
ہم جو بے تاب ہیں اپنے گھر میں
عکس کس کا ہے دیوار و در میں

بھول کوئی تو ہم سے ہوئی ہے
دشت کیوں بڑھ کے آیا نگر میں

دھند میں گم ہیں اپنی اڑانیں
صبح چمکی نہیں بال و پر میں

ٹوٹتے جا رہے ہیں مسافر
کون اپنا رہے گا سفر میں

ہر جہاں نے یہی خواب دیکھا
زندگی ہے جہان دگر میں

آگ ہی آگ ہے دل میں یوسف
راکھ ہی راکھ ہے رہگذر میں

 
Top