کاشفی
محفلین
غزل
(کلیم قیصر)
ہم جو تجھ میں سمائے رہتے ہیں
ساری دنیا پہ چھائے رہتے ہیں
جتنے پھل دار پیڑ ہیں جھک کر
اپنی قیمت بڑھائے رہتے ہیں
یہ ہُنر والے کس ہُنر کے ساتھ
عیب اپنے چھپائے رہتے ہیں
یہ بھی اک خاندان ہے جس میں
لوگ سارے پرائے رہتے ہیں
کیسے بندے ہیں یہ خُدا تیرے
ہر جگہ سر جھکائے رہتے ہیں
چند پاگل ہیں اپنی بستی میں
سب کو پاگل بنائے رہے ہیں
(کلیم قیصر)
ہم جو تجھ میں سمائے رہتے ہیں
ساری دنیا پہ چھائے رہتے ہیں
جتنے پھل دار پیڑ ہیں جھک کر
اپنی قیمت بڑھائے رہتے ہیں
یہ ہُنر والے کس ہُنر کے ساتھ
عیب اپنے چھپائے رہتے ہیں
یہ بھی اک خاندان ہے جس میں
لوگ سارے پرائے رہتے ہیں
کیسے بندے ہیں یہ خُدا تیرے
ہر جگہ سر جھکائے رہتے ہیں
چند پاگل ہیں اپنی بستی میں
سب کو پاگل بنائے رہے ہیں