ہم سے پہلے کبھی یہ مرتبہؑ دار نہ تھا
عشق رُسوا تھا مگر یوں سرِ بازار نہ تھا
آج تو خیر ستارے بھی ہیں ویرانے بھی
ہم پہ وہ رات بھی گزری ہے کہ غمخوار نہ تھا
کیا مری بات کو سمجھے کہ ابھی وہ کل تک
راہ و رسمِ دلِ ناداں سے خبردار نہ تھا
( نن ہڈ )
مصطفیٰ زیدی
( مَوج مِری صدف صدف )