محمد آصف میؤ
محفلین
ہم لے کے آ رہے ہیں وہ شاہکار دوستو
جس کا تھا آپ سب کو انتظار دوستو
اقرار کر رہے ہیں نہ انکار دوستو
وہ کر رہے ہیں ظلم لگاتار دوستو
چرچے ہیں کل جہان میں ان کے جمال کے
اک ہم ہی نہیں ان کے پرستار دوستو
کچھ بات ہے جو لگ گئے تالے زبان پر
ہم بھی کبھی تھے ماہرِ گُفتار دوستو
محفل میں سب کے سامنے سن کر وفا کا ذکر
اک شخص ہو رہا ہے شرمسار دوستو
جس کا تھا انتظار ہمیں چار برَس قبل
ہے آج بھی اسی کا انتظار دوستو
اس نفرتوں کے حبس زدہ معاشرے میں آج
ہے کون محبت کا طرف دار دوستو
نفرت کا نام تک نہ رہے گا جہان میں
ہوگا کبھی تو یہ بھی چمتکار دوستو
تو کیا ہوا واہ وائ اگر مل نہیں رہی
ہم شعر کہہ رہے ہیں دھواں دار دوستو
نفرت بھری ہوئ ہے ہمارے دماغ میں
اور دل ہے محبت کا طلب گار دوستو
محمد آصف میؤ
جس کا تھا آپ سب کو انتظار دوستو
اقرار کر رہے ہیں نہ انکار دوستو
وہ کر رہے ہیں ظلم لگاتار دوستو
چرچے ہیں کل جہان میں ان کے جمال کے
اک ہم ہی نہیں ان کے پرستار دوستو
کچھ بات ہے جو لگ گئے تالے زبان پر
ہم بھی کبھی تھے ماہرِ گُفتار دوستو
محفل میں سب کے سامنے سن کر وفا کا ذکر
اک شخص ہو رہا ہے شرمسار دوستو
جس کا تھا انتظار ہمیں چار برَس قبل
ہے آج بھی اسی کا انتظار دوستو
اس نفرتوں کے حبس زدہ معاشرے میں آج
ہے کون محبت کا طرف دار دوستو
نفرت کا نام تک نہ رہے گا جہان میں
ہوگا کبھی تو یہ بھی چمتکار دوستو
تو کیا ہوا واہ وائ اگر مل نہیں رہی
ہم شعر کہہ رہے ہیں دھواں دار دوستو
نفرت بھری ہوئ ہے ہمارے دماغ میں
اور دل ہے محبت کا طلب گار دوستو
محمد آصف میؤ