سعید احمد سجاد
محفلین
سر الف عین ، سید عاطف علی ، محمد احسن سمیع راحل اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے
اس کے انکار پہ آنکھوں میں بھر آئے آنسو
اپنی ناکام امنگوں کو پلائے آنسو
جاں بلب ہم تھے مگر ضبط نہ ٹوٹا پھر بھی
ایسے مژگاں کے جھروکوں میں چھپائے آنسو
ڈگمگائی جو کبھی ہجر میں امید کی لو
ہم نے اسوقت چراغوں میں جلائے آنسو
تازگی پھول کو دے کر جو زمیں بوس ہوا
ہم نے اس قطرۀِ شبنم پہ بہائے آنسو
ہم نے ہر حال جہاں بھر میں ہیں بانٹی خوشیاں
ہائے افسوس کہ بدلے میں اٹھائے آنسو
اس کے انکار پہ آنکھوں میں بھر آئے آنسو
اپنی ناکام امنگوں کو پلائے آنسو
جاں بلب ہم تھے مگر ضبط نہ ٹوٹا پھر بھی
ایسے مژگاں کے جھروکوں میں چھپائے آنسو
ڈگمگائی جو کبھی ہجر میں امید کی لو
ہم نے اسوقت چراغوں میں جلائے آنسو
تازگی پھول کو دے کر جو زمیں بوس ہوا
ہم نے اس قطرۀِ شبنم پہ بہائے آنسو
ہم نے ہر حال جہاں بھر میں ہیں بانٹی خوشیاں
ہائے افسوس کہ بدلے میں اٹھائے آنسو