ارشد چوہدری
محفلین
الف عین
ظہیر احمد ظہیر
محمد خلیل الرحمٰن
محمّد احسن سمیع :راحل:
-------------
ہم نے الفت کے تقاضوں کو نبھایا ہر دم
دل میں تیری ہی محبّت کو بسایا ہر دم
---------
ہم نے دنیا کی نگاہوں میں نگاہیں ڈالیں
آیئنہ ہم نے زمانے کو دکھایا ہر دم
-------------
ہم نے لوگوں کے خیالوں سے نکالی نفرت
راستہ ان کو محبّت کا دکھایا ہر دم
---------
غم کو سہنے کی یہ عادت ہے پرانی اپنی
اس کو دنیا کی نگاہوں سے چھپایا ہر دم
----------------
ہم نے چاہا تھا کہ دنیا کو بنائیں اپنا
اجنبی بن کے زمانے نے دکھایا ہر دم
-----------
ہیں حسیں اور بھی دنیا میں تمہارے جیسے
دل میں صورت کو تمہاری ہی بسایا ہر دم
---------
دن کٹھن ہم پہ جو گزرے ہیں بتائیں کیسے
کس طرح یاد نے تیری ہے رلایا ہر دم
--------------
در پہ غیروں کے نہیں آج بھی جھکتا ارشد
علم اس نے ہے بغاوت کا اٹھایا ہر دم
-------------
ظہیر احمد ظہیر
محمد خلیل الرحمٰن
محمّد احسن سمیع :راحل:
-------------
ہم نے الفت کے تقاضوں کو نبھایا ہر دم
دل میں تیری ہی محبّت کو بسایا ہر دم
---------
ہم نے دنیا کی نگاہوں میں نگاہیں ڈالیں
آیئنہ ہم نے زمانے کو دکھایا ہر دم
-------------
ہم نے لوگوں کے خیالوں سے نکالی نفرت
راستہ ان کو محبّت کا دکھایا ہر دم
---------
غم کو سہنے کی یہ عادت ہے پرانی اپنی
اس کو دنیا کی نگاہوں سے چھپایا ہر دم
----------------
ہم نے چاہا تھا کہ دنیا کو بنائیں اپنا
اجنبی بن کے زمانے نے دکھایا ہر دم
-----------
ہیں حسیں اور بھی دنیا میں تمہارے جیسے
دل میں صورت کو تمہاری ہی بسایا ہر دم
---------
دن کٹھن ہم پہ جو گزرے ہیں بتائیں کیسے
کس طرح یاد نے تیری ہے رلایا ہر دم
--------------
در پہ غیروں کے نہیں آج بھی جھکتا ارشد
علم اس نے ہے بغاوت کا اٹھایا ہر دم
-------------
آخری تدوین: