امین شارق
محفلین
الف عین سر یاسر شاہ سر
فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن
محمداحمد صاحب کی غزل کی دھوم مچی ہوئی ہے اردو محفل ہے، اسی زمین میں ایک غزل کہنے کی کوشش کی ہے ملاحظہ فرمائیں اور اپنی قیمتی رائے سے نوازئیے شکریہ۔۔
فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن
محمداحمد صاحب کی غزل کی دھوم مچی ہوئی ہے اردو محفل ہے، اسی زمین میں ایک غزل کہنے کی کوشش کی ہے ملاحظہ فرمائیں اور اپنی قیمتی رائے سے نوازئیے شکریہ۔۔
ہم نے اِک دِن عجب لڑائی کی
ہوگئی صُلح تب لڑائی کی
آپ اچھے ہو کب لڑائی کی؟
ہم ہی ہیں بے ادب ،لڑائی کی
چُپ رہے ہم تو پِھر جھگڑتے نہیں
چُپ نہ رہ پائے جب ،لڑائی کی
کِتنی معصومیت تھی بچپن میں
مِل گئے صُبح، شب لڑائی کی
تُم نے بھی بے وجہ کیا غُصہ
میں نے بھی بے سبب لڑائی کی
کس لئے مُونہہ بنائے بیٹھے ہو؟
تُم بتاؤ کہ کب لڑائی کی؟
درد کرتا ہے انگ انگ مرا
میری توبہ جو اب لڑائی کی
وہ نصیحت ملِی کہ برسوں تک
اب نہ ہوگی طلب لڑائی کی
خُود سے چھوٹے کو مار پیٹ لیا
اِس طرح مُنتخب لڑائی کی
مات دی جس نے نفسِ شیطاں کو
اُس نے بے شک غضب لڑائی کی
ہاتھ سے، گالیوں سے ،خنجر سے
ہر محلے میں سب لڑائی کی
بڑبڑاتے رہے بُرا کہہ کر
ہم نے یوں زیرِ لب لڑائی کی
کام اچھے کیا کرو لوگو!
بات اچھی ہے کب لڑائی کی
تیرا فرمان ہم نہیں مانیں
درگُزر کرنا رب، لڑائی کی
کوئی برکت نہیں رہی شارؔق
یہ نحُوست ہے سب لڑائی کی
ہوگئی صُلح تب لڑائی کی
آپ اچھے ہو کب لڑائی کی؟
ہم ہی ہیں بے ادب ،لڑائی کی
چُپ رہے ہم تو پِھر جھگڑتے نہیں
چُپ نہ رہ پائے جب ،لڑائی کی
کِتنی معصومیت تھی بچپن میں
مِل گئے صُبح، شب لڑائی کی
تُم نے بھی بے وجہ کیا غُصہ
میں نے بھی بے سبب لڑائی کی
کس لئے مُونہہ بنائے بیٹھے ہو؟
تُم بتاؤ کہ کب لڑائی کی؟
درد کرتا ہے انگ انگ مرا
میری توبہ جو اب لڑائی کی
وہ نصیحت ملِی کہ برسوں تک
اب نہ ہوگی طلب لڑائی کی
خُود سے چھوٹے کو مار پیٹ لیا
اِس طرح مُنتخب لڑائی کی
مات دی جس نے نفسِ شیطاں کو
اُس نے بے شک غضب لڑائی کی
ہاتھ سے، گالیوں سے ،خنجر سے
ہر محلے میں سب لڑائی کی
بڑبڑاتے رہے بُرا کہہ کر
ہم نے یوں زیرِ لب لڑائی کی
کام اچھے کیا کرو لوگو!
بات اچھی ہے کب لڑائی کی
تیرا فرمان ہم نہیں مانیں
درگُزر کرنا رب، لڑائی کی
کوئی برکت نہیں رہی شارؔق
یہ نحُوست ہے سب لڑائی کی