جیا راؤ
محفلین
[align=center]
ہم نے زندگانی کو کر دیا تھا نام اُس کے
چاہتوں کا مرکز تھے مستقر، مقام اُس کے
آجکل خیالوں میں اک حسین پیکر ہے
آنچلوں میں برساتیں، گیسوؤں میں شام اُس کے
میکدے میں ساقی سے ایک سودا طے پایا
اُس کی چشمِ نم میری، میرے مینا جام اُس کے
اُس طرف وہ طعنہ زن یاں یہ نازکی دل کی
لفظ جیسے نشتر اور تیغِ بے نیام اُس کے
جب تلک تھے ہجراں میں اس جنون کی قیمت تھی
بعدِ ہجر جانے کیوں گر گئے تھے دام اُس کے
اُس نگاہِ غافل کو کیسے میں برا کہہ دوں
یہ جنوں، یہ بے خوابی، تحفہ و انعام اُس کے
وہ حصار نظروں کا، وہ تبسمِ دلکش
یاد ہیں جیا تم کو وہ قفس، وہ دام اُس کے ![/align]
ہم نے زندگانی کو کر دیا تھا نام اُس کے
چاہتوں کا مرکز تھے مستقر، مقام اُس کے
آجکل خیالوں میں اک حسین پیکر ہے
آنچلوں میں برساتیں، گیسوؤں میں شام اُس کے
میکدے میں ساقی سے ایک سودا طے پایا
اُس کی چشمِ نم میری، میرے مینا جام اُس کے
اُس طرف وہ طعنہ زن یاں یہ نازکی دل کی
لفظ جیسے نشتر اور تیغِ بے نیام اُس کے
جب تلک تھے ہجراں میں اس جنون کی قیمت تھی
بعدِ ہجر جانے کیوں گر گئے تھے دام اُس کے
اُس نگاہِ غافل کو کیسے میں برا کہہ دوں
یہ جنوں، یہ بے خوابی، تحفہ و انعام اُس کے
وہ حصار نظروں کا، وہ تبسمِ دلکش
یاد ہیں جیا تم کو وہ قفس، وہ دام اُس کے ![/align]