خرم شہزاد خرم
لائبریرین
ہم نے سالگرہ کیسے منائی
سب گھر والے کہہ رہے تھے ہم پہلی سالگرہ بہت سج دج سے منائیں گ
اسی لیے الحمداللہ ہم دونوں نے 30 مئی کو سحر کی پیدائش کے دن کے لیے سحری کھائی اور روزہ رکھنے کا جو اراد ہ کیا تھا وہ پورا کیا۔ بڑے بھائی نے کہا تھا وہ سالگرہ کا اہتمام کریں گے ۔ ہم نے ان کو منع نہیں کیا ۔ رات کے کھانے کا خاص اہتمام کیا گیا اور کیک بھی کاٹا گیا۔ جس کے بعد امام عالم اور عبدالاحد نے باقی سب کے ساتھ مل کر نور سحر کو گفت بھی دئیے۔
نور سحر کو یہ سب بہت عجیب لگا لیکن وہ رات 11 بجے تک جاگتی رہی اور سالگرہ کو خوب انجوائے کرتی رہی جب کیک کاٹا تو اس وقت امام عالم اور عبدالاحد بھی ساتھ ، وہ کبھی کیک کو دیکھتی اور کبھی ان دونوں کو پھر ہنسنا شروع کر دیتی۔ جب اس کو گفٹ ملتا تو اس پر زور زور سے ہاتھ مارتی۔ بھابھی جی ساتھ ہی تھیں وہ گفٹ کھول کھول کر دیکھا رہی تھیں۔ کسی نے گاڑی دی، کسی نے گُڑیا دی ، کسی نے کیا اور کسی نے کیا دیا۔ ہم نے بھی خوب انجوائے کیا اور بہت اچھا بھی لگا ۔ چھوٹا بھائی ثاقب دیر سے آیا تھا اس کا انتظار کرتے کرتے بہت دیر ہوگئی تھی لیکن وہ گفٹ دکان پر ہی بھول آیا۔ مجھ سے چھوٹا عمر کہتا ہے یہ اہتمام کوئی اچھا نہیں ہوا تھا ہفتے والے دن میں اسکول میں نور سحر کی سالگرہ ایک بار پھر کروں گا۔ یہ تھی کل کی سالگرہ کی جھلکیاں ۔ اب آپ سب سے درخواست ہے نور سحر کی صحت مند اور اسلامی اصولوں پر پوری اترنے والی زندگی اور اچھے مستقبل کے لیے دعا کریں شکریہ
اور باقی کی تصویریں یہاں دیکھیں