ہم کہاں آئنہ لے کر آئے (باقیؔ صدیقی)

نیرنگ خیال

لائبریرین
ہم کہاں آئنہ لے کر آئے
لوگ اٹھائے ہوئے پتھر آئے

دل کے ملبے میں دبا جاتا ہوں
زلزلے کیا مرے اندر آئے

جلوہ جلوے کے مقابل ہی رہا
تم نہ آئینے سے باہر آئے

دل سلاسل کی طرح بجنے لگا
جب ترے گھر کے برابر آئے

جن کے سائے میں صبا چلتی تھی
پھر نہ وہ لوگ پلٹ کر آئے

شعر کا روپ بدل کر باقیؔ
دل کے کچھ زخم زباں پر آئے​
 

کاشفی

محفلین
ہم کہاں آئنہ لے کر آئے
لوگ اٹھائے ہوئے پتھر آئے

واہ بہت عمدہ جناب ۔ بہت ہی خوب!
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
بہت خوب انتخاب ہے۔
شکریہ شمشاد بھائی :)

ہم کہاں آئنہ لے کر آئے
لوگ اٹھائے ہوئے پتھر آئے

واہ بہت عمدہ جناب ۔ بہت ہی خوب!
شکریہ کاشفی بھائی۔۔۔ محبت ہے آپ کی :)

شکریہ زبیر بھائی۔۔۔ آپ کو یہاں دیکھ کر دونی خوشی ہو رہی ہے۔ :)
 
Top