فرخ منظور
لائبریرین
ہم ہیں متاعِ کوچہ و بازار کی طرح
اٹھتی ہے ہر نگاہ خریدار کی طرح
اس کوئے تشنگی میں بہت ہے کہ ایک جام
ہاتھ آگیا ہے دولتِ بیدار کی طرح
وہ تو کہیں ہے اور مگر دل کے آس پاس
پھرتی ہے کوئی شے نگاہِ یار کی طرح
سیدھی ہے راہِ عشق پہ لیکن کبھی کبھی
خم ہوگئی ہے گیسوئے دلدار کی طرح
اب جا کے کچھ کھُلا ہنرِ ناخنِ جنوں
زخمِ جگر ہوئے لب و رخسار کی طرح
مجروح لکھ رہے ہیں وہ اہلِ وفا کا نام
ہم بھی کھڑے ہوئے ہیں گنہگار کی طرح
(مجروح سلطان پوری جن کا اصل نام اسرار الحسن خان تھا)
اٹھتی ہے ہر نگاہ خریدار کی طرح
اس کوئے تشنگی میں بہت ہے کہ ایک جام
ہاتھ آگیا ہے دولتِ بیدار کی طرح
وہ تو کہیں ہے اور مگر دل کے آس پاس
پھرتی ہے کوئی شے نگاہِ یار کی طرح
سیدھی ہے راہِ عشق پہ لیکن کبھی کبھی
خم ہوگئی ہے گیسوئے دلدار کی طرح
اب جا کے کچھ کھُلا ہنرِ ناخنِ جنوں
زخمِ جگر ہوئے لب و رخسار کی طرح
مجروح لکھ رہے ہیں وہ اہلِ وفا کا نام
ہم بھی کھڑے ہوئے ہیں گنہگار کی طرح
(مجروح سلطان پوری جن کا اصل نام اسرار الحسن خان تھا)