فہد اشرف
محفلین
آسٹریلیا نے اپنے گرد پریشر کا جال بن رکھا تھا، اسپن سے اس درجہ گھبرائے ہوئے تھے کہ کہیں کھل کے کھیل ہی نہ سکے، مجموعی طور پہ آسٹریلیائی ٹیم میں آسٹریلیت کی ادنی سی جھلک بھی نہیں دکھی۔آج کا دن خاصا سنسنی خیز رہا
آسٹریلیا نے اپنے گرد پریشر کا جال بن رکھا تھا، اسپن سے اس درجہ گھبرائے ہوئے تھے کہ کہیں کھل کے کھیل ہی نہ سکے، مجموعی طور پہ آسٹریلیائی ٹیم میں آسٹریلیت کی ادنی سی جھلک بھی نہیں دکھی۔آج کا دن خاصا سنسنی خیز رہا
آپ کی بات کافی حد تک درست ہے لیکن میرے خیال میں پچ ایسی ہے کہ اگر محتاط کرکٹ نہ کھیلتے تو اس سے کہیں کم سکور پر آؤٹ ہو چکے ہوتےآسٹریلیا نے اپنے گرد پریشر کا جال بن رکھا تھا، اسپن سے اس درجہ گھبرائے ہوئے تھے کہ کہیں کھل کے کھیل ہی نہ سکے، مجموعی طور پہ آسٹریلیائی ٹیم میں آسٹریلیت کی ادنی سی جھلک بھی نہیں دکھی۔
یہ انڈیا کا کرشمہ ہے سرکار۔ جیسے ہزاروں سالوں سے ہر باہر سے آنے والے کو انڈیا اپنے اندر سموتا رہا ہے ویسے ہی ایسی 'جادوئی' وکٹیں بنا دیتے ہیں کہ آسڑیلیا والے گیارہ کی بجائے، بائیس کھلاڑیوں سے بھی کھیلیں تو یہی حشر ہوگاآسٹریلیا نے اپنے گرد پریشر کا جال بن رکھا تھا، اسپن سے اس درجہ گھبرائے ہوئے تھے کہ کہیں کھل کے کھیل ہی نہ سکے، مجموعی طور پہ آسٹریلیائی ٹیم میں آسٹریلیت کی ادنی سی جھلک بھی نہیں دکھی۔
ہزاروں سال پہلے باہر سے آنے والے یہاں آ کے بادشاہ بن جاتے تھے اور اب۔۔۔۔۔۔۔ اب تو رسوا ہو کے جاتے ہیںیہ انڈیا کا کرشمہ ہے سرکار۔ جیسے ہزاروں سالوں سے ہر باہر سے آنے والے کو انڈیا اپنے اندر سموتا رہا ہے ویسے ہی ایسی 'جادوئی' وکٹیں بنا دیتے ہیں کہ آسڑیلیا والے گیارہ کی بجائے، بائیس کھلاڑیوں سے بھی کھیلیں تو یہی حشر ہوگا
کچھ تو واپس چلے جاتے تھے اور جو بادشاہ بنتے تھے اور انہی کے رنگ میں رنگے جاتے تھے، یا تو آسڑیلین مستقلاً یہاں آ جائیں یا پھر ۔۔۔۔۔۔۔اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں۔ہزاروں سال پہلے باہر سے آنے والے یہاں آ کے بادشاہ بن جاتے تھے اور اب۔۔۔۔۔۔۔ اب تو رسوا ہو کے جاتے ہیں