شمشاد
لائبریرین
ہنوز زندگی تلخ کا مزہ نہ ملا
کمال صبر ملا صبر آزما نہ ملا
مری بہار و خزاں جس کے اختیار میں تھی
مزاج اُس دل بے اختیار کا نہ ملا
امید وار رہائی قفس بدوش چلے
جہاں اشارہ توفیقِ غائبانہ ملا
ہوا کے دوش پہ جاتا ہے کاروانِ نفس
عدم کی راہ میں کوئی پیادہ پا نہ ملا
امید و بیم نے مارا مجھے دوراہے پر
کہاں کے دیر و حرم؟ گھر کا راستا نہ ملا
بجز ارادہ پرستی خدا کو کیا جانے
وہ بد نصیب جسے بختِ نارسا نہ ملا
نگاہِ یاسؔ سے ثابت ہے سعئ لاحاصل
خدا کا ذکر تو کیا بندہ خدا نہ ملا
(یگانہ چنگیزی)
کمال صبر ملا صبر آزما نہ ملا
مری بہار و خزاں جس کے اختیار میں تھی
مزاج اُس دل بے اختیار کا نہ ملا
امید وار رہائی قفس بدوش چلے
جہاں اشارہ توفیقِ غائبانہ ملا
ہوا کے دوش پہ جاتا ہے کاروانِ نفس
عدم کی راہ میں کوئی پیادہ پا نہ ملا
امید و بیم نے مارا مجھے دوراہے پر
کہاں کے دیر و حرم؟ گھر کا راستا نہ ملا
بجز ارادہ پرستی خدا کو کیا جانے
وہ بد نصیب جسے بختِ نارسا نہ ملا
نگاہِ یاسؔ سے ثابت ہے سعئ لاحاصل
خدا کا ذکر تو کیا بندہ خدا نہ ملا
(یگانہ چنگیزی)