کاشفی

محفلین
غزل
(فریاد آزر)

ہوا کے حکم کی تعمیل ہونے والی ہے
گل احتجاج کی قندیل ہونے والی ہے


زمیں پہ آمدِ جبریل ختم ہو بھی چکی
ندائے صورِ سرافیل ہونے والی ہے

ہزاروں ابرہہ لشکر سجا رہے ہیں تو کیا
ہوائے سبز ابابیل ہونے والی ہے

میں تھک چکا بھی ہوں اور آخری صدا میری
انہیں خلاؤں میں تحلیل ہونے والی ہے

اِک ایک کرکے گرے جارہے ہیں سارے درخت
دعا سے خالی یہ زنبیل ہونے والی ہے

ذرا سی دیر میں دیوارِ قہقہہ آزرؔ
فصیل گریہ میں تبدیل ہونے والی ہے
 
Top