محمد بلال اعظم
لائبریرین
سو زخم چھپائے ہیں تو پھر پھول ہوا ہوں
کن مشکلوں سے صاحبِ کردار بنا ہوں
مقتل میں مجھے جینے کے آداب سکھا دے
اک پھول ہوں، سوکھی ہوئی ڈالی پہ کِھلا ہوں
تصویرِ وفا ہوں، میں محبت پہ فدا ہوں
کب میں نے کہا ہے کہ میں تعزیرِ جفا ہوں
اک پل کی تو مہلت مجھے دے دے غمِ دنیا
میں جامِ فنا پی کے عجب مست ہوا ہوں