سید شہزاد ناصر
محفلین
ہو تیری یاد کادل میںگزر آہستہ آہستہ
کرے یہ چاند صحرا میں سفر آہستہ آہستہ
بہت تیزی سے دنیا چھین لے گی جب تجھے مجھ سے
تو پھر اس دل میںایسے مت اتر آہستہ آہستہ
کہ ہم دھوکے میںرکھیںدوستوںکو خوش کلامی سے
ہمیںآہی گیا یہ بھی ہنر آہستہ آہستہ
کہیںسے ایک ویرانی کا سایا پھیلتا آیا
ہوئے بے رنگ سب دیوار و در آہستہ آہستہ
نہ ٹوٹے اور کچھ دن تجھ سے رشتہ اس طرح میرا
مجھے برباد کر دے ، تو مگر آہستہ آہستہ
یہ خاموشی یہاں کا حسن ہے رکھنا خیال اس کا
کمال اس دشت ویراں سے گزر آہستہ آہستہ
کرے یہ چاند صحرا میں سفر آہستہ آہستہ
بہت تیزی سے دنیا چھین لے گی جب تجھے مجھ سے
تو پھر اس دل میںایسے مت اتر آہستہ آہستہ
کہ ہم دھوکے میںرکھیںدوستوںکو خوش کلامی سے
ہمیںآہی گیا یہ بھی ہنر آہستہ آہستہ
کہیںسے ایک ویرانی کا سایا پھیلتا آیا
ہوئے بے رنگ سب دیوار و در آہستہ آہستہ
نہ ٹوٹے اور کچھ دن تجھ سے رشتہ اس طرح میرا
مجھے برباد کر دے ، تو مگر آہستہ آہستہ
یہ خاموشی یہاں کا حسن ہے رکھنا خیال اس کا
کمال اس دشت ویراں سے گزر آہستہ آہستہ