چھوٹاغالبؔ
لائبریرین
ہچکی لگنے کا سبب یاد آیا
وہ جو فادر کی کمائی پہ کیا
آج وہ عیش و طرب یا د آیا
قبر پر آئے فاتحہ دینے کیلیے
ہائے مرحوم یہ کب یا د آیا
ایک شوہر ہے بیویاں دو دو
سوتنوں کا غیظ و وہ غضب یا دآیا
دشمنوں میں بھی تیرا ذکر ہوا
تو بھی اے دوست عجب یاد آیا
جاہلوں میں جو گزارے بس دو دن
تیسرے دن ہی ادب یاد آیا