ہچکی لگنے کا سبب یاد آیا ۔ (درگت سے درآمد شدہ حسبِ فرمائش خلیل الرحمٰن صاحب )

چھوٹاغالبؔ

لائبریرین
ہچکی لگنے کا سبب یاد آیا​
بیگم بیوی میکے میں ہے اب یاد آیا​
وہ جو فادر کی کمائی پہ کیا​
آج وہ عیش و طرب یا د آیا​
قبر پر آئے فاتحہ دینے کیلیے​
ہائے مرحوم یہ کب یا د آیا​
ایک شوہر ہے بیویاں دو دو
سوتنوں کا غیظ و وہ غضب یا دآیا​
دشمنوں میں بھی تیرا ذکر ہوا​
تو بھی اے دوست عجب یاد آیا​
جاہلوں میں جو گزارے بس دو دن​
تیسرے دن ہی ادب یاد آیا​
 

الف عین

لائبریرین
بہت خوب چھوٹے میاں۔خلیل میاں کی اصلاح ہے تو خوب لیکن وہ ذرا بد بحور میں کنگیوز ہو گئے ہیں۔ اصل بحر کے اراکین ہیں
فاعلاتن فعلاتن فعلن
اور کچھ مصرع خلیل نے
فاعلاتن مفاعلن فعلن
میں اصلاح کر دئے ہیں، یا بقول ان کے صلاح دی ہے۔
 

الف عین

لائبریرین
صرف دو مصرعوں میں ہی گڑبڑ ہے۔
قبر پر آئے فاتحہ دینے کیلیے
ایک شوہر ہے بیویاں دو دو

یوں کہا جائے:
فاتحہ دینے کو وہ قبر پہ آئے
اور
بیویاں دو ہیں مگر شوہر ایک
 
Top