طارق شاہ

محفلین
غزل
ریحان منصور آنولوی

ہیں تو اچھّی چھب کے سب
کب ہیں تیرے ڈھب کے سب

ماہر ہیں کرتب کے سب
اپنے اپنے ڈھب کے سب

روگ لگا رکھیں ہیں دِل کو
ہم نے بے مطلب کے سب

اپنے ساتھ ہی لے کے جانا
اپنی یادیں اب کے سب

پُھول چُرانا چاہے ہیں !
رنگ تمھارے لب کے سب

تیرے ہی شیدائی نِکلے
بزم میں تیری سب کے سب

بے حِس اِنساں بُھول گیا
احساں اپنے رب کے سب

دیکھے ہیں روتے ہی تَلَمّذ
عِشق تِرے مکتب کے سب

خواب سلونے رہ گئے ہیں
غربت تجھ میں دب کے سب

اُڑ گئے ارمانوں کے پنچھی
شاخِ دِل سے کب کے سب

اہل نہیں ہوتے منصورؔ !
ایقاں کے منصب کے سب

ریحان منصورؔ آنولوی
بریلی۔ اُترپردیش، انڈیا
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
غزل
ریحان منصور آنولوی

ہیں تو اچھّی چھب کے سب
کب ہیں تیرے ڈھب کے سب

ماہر ہیں کرتب کے سب
اپنے اپنے ڈھب کے سب

روگ لگا رکھیں ہیں دِل کو
ہم نے بے مطلب کے سب

اپنے ساتھ ہی لے کے جانا
اپنی یادیں اب کے سب

پُھول چُرانا چاہے ہیں !
رنگ تمھارے لب کے سب

تیرے ہی شیدائی نِکلے
بزم میں تیری سب کے سب

بے حِس اِنساں بُھول گیا
احساں اپنے رب کے سب

دیکھے ہیں روتے ہی تَلَمّذ
عِشق تِرے مکتب کے سب

خواب سلونے رہ گئے ہیں
غربت تجھ میں دب کے سب

اُڑ گئے ارمانوں کے پنچھی
شاخِ دِل سے کب کے سب

اہل نہیں ہوتے منصورؔ !
ایقاں کے منصب کے سب

ریحان منصورؔ آنولوی
بریلی۔ اُترپردیش، انڈیا
بڑی رنگ برنگی غزل ہے۔۔۔ اعلی
 
Top