ہیں میسّر جتنے بھی کھلونے شاہین (برائے اصلاح)

دوسرا مصرعہ بحر فاعلاتن فعلاتن فعلن کے مطابق درست ہے یعنی
عشق تاثیر سے نومید نہیں
مگر پہلا مصرعہ درست نہیں ہے۔
کچھ دن پہلے میں اسی بحر میں تجربے کر رہا تھا تو یہ اور بحر فاعلاتن مفاعلن فعلن آپس میں مل جاتی ہیں۔ عروض جانے بغیر دونوں ملنے سے بچانا تھوڑا مشکل کام ہے۔ آہنگ ویسے دونوں کا مختلف ہے۔
 

Abbas Swabian

محفلین
(اگر بھی کو خذف کیا جائے تو پھر)
ہیں میسّر جتنے کھلونے شاہین​
میرا دل سب میں ہے پیارا اس کو​
اس کی بحر سمجھ نہیں سکا۔

دوسرا مصرعہ بحر فاعلاتن فعلاتن فعلن کے مطابق درست ہے یعنی
عشق تاثیر سے نومید نہیں
مگر پہلا مصرعہ درست نہیں ہے۔
کچھ دن پہلے میں اسی بحر میں تجربے کر رہا تھا تو یہ اور بحر فاعلاتن مفاعلن فعلن آپس میں مل جاتی ہیں۔ عروض جانے بغیر دونوں ملنے سے بچانا تھوڑا مشکل کام ہے۔ آہنگ ویسے دونوں کا مختلف ہے۔
 

الف عین

لائبریرین
شاہین اگر تخلص ہے تو یہ شعر یوں ہو سکتا ہے
ہیں میسر جو کھلونے شاہین
میرا دل سب میں ہے پیارا اس کو
 
شکریہ جی۔اس کا بھی اصلاح چاہتا ہوں۔
کیسے ممکن ہے اب انساں بننا
انہی سوچوں میں اک عرصہ گزرا
رباعی کی بحر مفعولن مفعولن مفعولن فع کے مطابق اس کا وزن درست ہے۔ البتہ شعر کا مضمون میری سمجھ میں نہیں آیا۔
 
Top