Abbas Swabian
محفلین
ہیں میسّر جتنے بھی کھلونے شاہین
میرا دل سب میں ہے پیارا اس کو
میرا دل سب میں ہے پیارا اس کو
اس کی بحر سمجھ نہیں سکا۔
دوسرا مصرعہ بحر فاعلاتن فعلاتن فعلن کے مطابق درست ہے یعنی
عشق تاثیر سے نومید نہیں
مگر پہلا مصرعہ درست نہیں ہے۔
کچھ دن پہلے میں اسی بحر میں تجربے کر رہا تھا تو یہ اور بحر فاعلاتن مفاعلن فعلن آپس میں مل جاتی ہیں۔ عروض جانے بغیر دونوں ملنے سے بچانا تھوڑا مشکل کام ہے۔ آہنگ ویسے دونوں کا مختلف ہے۔
شکریہ سر جیشاہین اگر تخلص ہے تو یہ شعر یوں ہو سکتا ہے
ہیں میسر جو کھلونے شاہین
میرا دل سب میں ہے پیارا اس کو
بھائی جان کتنا مشکل کام ہے نا غزل لکھنا؟ مجھے وہ غالب کی چراغ سخن کتاب چاہیے پی ڈی ایف میں۔ ممکن ہے یہ؟اب ایک عدد مکمل غزل کہنے کی کوشش کریں۔
غالب کی نہیں وہ غالب شکن(بقولِ خویش) کی ہے۔ لیکن اس کو چھوڑیں آئینہ بلاغت مل گئی ہے۔
http://dli.serc.iisc.ernet.in:8080/...8/Aaina-E-Balaghat.pdf?sequence=1&isAllowed=y
پی ڈی ایف فائل براؤزر میں لوڈ ہو رہی ہوگی۔ جب مکمل لوڈ ہو جائے تو محفوظ کر لیں۔ براؤزر کون سا استعمال کر رہے ہیں؟
گزارا لائق ہے maxthon بھی ، مگر chrome بہتر ہے۔.maxthon
گزارا لائق ہے maxthon بھی ، مگر chrome بہتر ہے۔
رباعی کی بحر مفعولن مفعولن مفعولن فع کے مطابق اس کا وزن درست ہے۔ البتہ شعر کا مضمون میری سمجھ میں نہیں آیا۔شکریہ جی۔اس کا بھی اصلاح چاہتا ہوں۔
کیسے ممکن ہے اب انساں بننا
انہی سوچوں میں اک عرصہ گزرا
رباعی کی بحر مفعولن مفعولن مفعولن فع کے مطابق اس کا وزن درست ہے۔ البتہ شعر کا مضمون میری سمجھ میں نہیں آیا۔
صحیح مطلب ادا نہیں ہو رہا شعر سے۔