اسد قریشی
محفلین
ایک فورم پر ایک غزل نظر سے گُزری ترکیب کچھ انوکھی سی تھی سوچا دوستوں سے اور اہلِ سخن سے دریافت کیا جائے کہ شاعری کے تجربات اس بات کی اجازت دیتے ہیں یا نہیں۔کیا قوافی کا اس طرح استعمال درست ہے؟
ہے سانس سانس میں اب بیکرانیِ مقتل
سو زندگی کو فقط آپ جانیے مقتل
سجی ہےچہروں پہ پژ مردگی قیامت کی
کفن کفن ہے عیاں کامرانی ِمقتل
کہیں سےاترے نہ امید کی کرن بھی کوئی
تمام شہرپہ کچھ ایسے تانیے مقتل
بدل رہےہیں جو آئینِ زندگی ہر جا
کچھ ایسےلوگوں کی سوچوں کو مانیے مقتل
گلی گلی میں جو خوں سے ہیں کھیلتے ھولی
انہی سے پوچھیے جا کر کے معنی ِ مقتل
بلا کےقتل کریں پہلے حق شعاروں کو
پھر اسکے بعد بدل دیں کہانی ِمقتل
کٹا گیا تھا جو سر اپنا کوئی سجدے میں
تب ہی توسجدوں کو حاصل نشانی ِمقتل
صلیب ِجاں پہ فگاراں وجود کو لیکر
گزرتے لمحوں کا فرخ کیا چھانیے مقتل