مہدی حسن ہے غلط گر گُمان میں کچھ ہے ۔ مہدی حسن، خواجہ میر درد

فرخ منظور

لائبریرین
ہے غلط گر گُمان میں کچھ ہے ۔ مہدی حسن


غزل بشکریہ ملائکہ

ہے غلط گر گُمان میں کچھ ہے
تجھ سوا بھی جہان میں کچھ ہے؟

دل بھی تیرے ہی ڈھنگ سیکھا ہے
آن میں کچھ ہے، آن میں کچھ ہے

"لے خبر" تیغِ یار کہتی ہے
"باقی اس نیم جان میں کچھ ہے"

ان دنوں کچھ عجب ہے میرا حال
دیکھتا کچھ ہوں، دھیان میں کچھ ہے

اور بھی چاہیے سو کہیے اگر
دلِ نا مہربان میں کچھ ہے

درد تو جو کرے ہے جی کا زیاں
فائدہ اس زیان میں کچھ ہے؟

خواجہ میر درد
 

Saraah

محفلین
آج میرے پاس اس طرح یوٹیوب نہیں کھل رہی ۔۔۔۔

کلام زبردست ہے یقینا‘‘ بہترین گایا گیا ہوگا

بہت شکریہ
 
Top