ایم اے راجا
محفلین
اکیلا مسافر، جلالوں کا مرکز
جری اور بہادر حوالوں کا مرکز
وہ اکبروہ اصغر،وہ زینب اکیلی
سراسر ہے کربل مثالوں کا مرکز
وہ ظلمِ یزیدی وہ صبرِ حسینی
ہوا سرخ میداں قتالوں کا مرکز
اجالوں میں بدلا شبِ تیرگی کو
ہے خونِ حسینی اجالوں کا مرکز
فرشتے بھی روتے ہیں لوگو یہانپر
ہے کربل محمد کے لالوں کا مرکز
نہ بارش ہی برسی نہ دریا ہی دوڑا
بنا ذہن میرا سوالوں کا مرکز
نگاہیں اٹھاؤں نگاہیں جھکاؤں
ہے کربل ہی میرے خیالوں کا مرکز
ہوا ہے مہینہ محرم کا راجا
قیامت تلک سارے سالوں کا مرکز
جری اور بہادر حوالوں کا مرکز
وہ اکبروہ اصغر،وہ زینب اکیلی
سراسر ہے کربل مثالوں کا مرکز
وہ ظلمِ یزیدی وہ صبرِ حسینی
ہوا سرخ میداں قتالوں کا مرکز
اجالوں میں بدلا شبِ تیرگی کو
ہے خونِ حسینی اجالوں کا مرکز
فرشتے بھی روتے ہیں لوگو یہانپر
ہے کربل محمد کے لالوں کا مرکز
نہ بارش ہی برسی نہ دریا ہی دوڑا
بنا ذہن میرا سوالوں کا مرکز
نگاہیں اٹھاؤں نگاہیں جھکاؤں
ہے کربل ہی میرے خیالوں کا مرکز
ہوا ہے مہینہ محرم کا راجا
قیامت تلک سارے سالوں کا مرکز