کاشفی
محفلین
غزل
(ارادھنا پرساد)
یا خدا کچھ تو درد کم کر دے
یا جدا مجھ سے میرا غم کر دے
بڑھ رہی دوریوں کو کم کر دے
اور اس میں کو آج ہم کر دے
سجدہ کرتے رہیں قیامت تک
چاہے تو سر مرا قلم کر دے
کاش قسمت میں چھت میسر ہو
مولیٰ میرے ذرا کرم کر دے
میرے خوابوں کا آئینہ تم ہو
رشتہ کو دل سے محترم کر دے
تم سے ہی تو جڑے ہیں رشتے مرے
مل کے اس کو جنم جنم کر دے
(ارادھنا پرساد)
یا خدا کچھ تو درد کم کر دے
یا جدا مجھ سے میرا غم کر دے
بڑھ رہی دوریوں کو کم کر دے
اور اس میں کو آج ہم کر دے
سجدہ کرتے رہیں قیامت تک
چاہے تو سر مرا قلم کر دے
کاش قسمت میں چھت میسر ہو
مولیٰ میرے ذرا کرم کر دے
میرے خوابوں کا آئینہ تم ہو
رشتہ کو دل سے محترم کر دے
تم سے ہی تو جڑے ہیں رشتے مرے
مل کے اس کو جنم جنم کر دے