محمد عبدالرؤوف
لائبریرین
الف عین ، یاسر شاہ
یا رب یوں کوئی روز مدینے میں بسر ہو
میں ہوں، مری آہیں ہوں، مری دیدۂ تر ہو
نغمہ ہو مرے لب پہ فقط صلِ علیٰ کا
ہر دم ترے محبوب کے روضے پہ نظر ہو
انفاسِ نبی ﷺ سے جو معطر ہوئیں گلیاں
کچھ دن ہی سہی اُن میں کبھی میرا بھی گھر ہو
سانسوں میں یوں بھر لوں میں مدینے کی ہوائیں
تا عمر اُنہی سانسوں پہ ہی میری گزر ہو
جن کے قدمِ پاک سے یثرب ہوا طیبہ
آباد انہی سے مرے دل کا بھی نگر ہو
اے کاش وہی وقتِ قضا ہو مرے مولا
جس وقت مدینے سے مجھے اذنِ سفر ہو
یا رب یوں کوئی روز مدینے میں بسر ہو
میں ہوں، مری آہیں ہوں، مری دیدۂ تر ہو
نغمہ ہو مرے لب پہ فقط صلِ علیٰ کا
ہر دم ترے محبوب کے روضے پہ نظر ہو
انفاسِ نبی ﷺ سے جو معطر ہوئیں گلیاں
کچھ دن ہی سہی اُن میں کبھی میرا بھی گھر ہو
سانسوں میں یوں بھر لوں میں مدینے کی ہوائیں
تا عمر اُنہی سانسوں پہ ہی میری گزر ہو
جن کے قدمِ پاک سے یثرب ہوا طیبہ
آباد انہی سے مرے دل کا بھی نگر ہو
اے کاش وہی وقتِ قضا ہو مرے مولا
جس وقت مدینے سے مجھے اذنِ سفر ہو