حسیب احمد حسیب
محفلین
***صَلَّی اللَّهُ عَلَیْہِ وَاٰلِه وَسَلَّمَ ***
نعت رسول مقبول !
اپنے ہونٹوں کی قسمت پہ نازاں ہوں میں
ان پہ صل علی کتنی بار آگیا
رند میخانئہ عشق احمد ہوا
کیا مئے عشق پی کہ خمار آگیا
اپنی ہستی کے ہونے پہ حیران تھا
یا محمد کہا اعتبار آگیا
بے وقار انکی محفل میں جو بھی گیا
ان سے نسبت ہوئی با وقار آگیا
کس کا ایمان باقی رہے گا اگر
انکی جانب سے دل میں غبار آگیا
ایسی خوبی سے امت کی تشکیل کی
خالق دو جہاں کو بھی پیار آگیا
تپتے صحرا میں بارش ہوئی نور کی
سرزمین عرب کو قرار آگیا
انکی چوکھٹ سے لوٹا کئی بار میں
پھر پلٹ کر وہیں بار بار آگیا
بے خودی میں بھٹکتا تھا سینے میں دل
کہہ دیا مصطفی اختیار آگیا
دل کا کیا حال ہے مجھ سے مت پوچھیے
دل مدینے میں کرکے نثار آگیا
اے خدا ...! تونے توفیق دی نعت کی
ہاتھ گنجینئہ بے شمار آگیا
حسیب احمد حسیب
نعت رسول مقبول !
اپنے ہونٹوں کی قسمت پہ نازاں ہوں میں
ان پہ صل علی کتنی بار آگیا
رند میخانئہ عشق احمد ہوا
کیا مئے عشق پی کہ خمار آگیا
اپنی ہستی کے ہونے پہ حیران تھا
یا محمد کہا اعتبار آگیا
بے وقار انکی محفل میں جو بھی گیا
ان سے نسبت ہوئی با وقار آگیا
کس کا ایمان باقی رہے گا اگر
انکی جانب سے دل میں غبار آگیا
ایسی خوبی سے امت کی تشکیل کی
خالق دو جہاں کو بھی پیار آگیا
تپتے صحرا میں بارش ہوئی نور کی
سرزمین عرب کو قرار آگیا
انکی چوکھٹ سے لوٹا کئی بار میں
پھر پلٹ کر وہیں بار بار آگیا
بے خودی میں بھٹکتا تھا سینے میں دل
کہہ دیا مصطفی اختیار آگیا
دل کا کیا حال ہے مجھ سے مت پوچھیے
دل مدینے میں کرکے نثار آگیا
اے خدا ...! تونے توفیق دی نعت کی
ہاتھ گنجینئہ بے شمار آگیا
حسیب احمد حسیب