حسان خان
لائبریرین
دینِ زرتشت صدیوں تک ایران کا سرکاری و قومی مذہب رہا ہے، لیکن عرب مسلمانوں کی یورش اور فتح کے بعد سے زرتشتیوں کی تعداد میں بتدریج کمی ہونے لگی، تا آنکہ ایک صدی کے اندر ہی ایران کے تقریباً سارے لوگ مسلمان ہو گئے۔ اور اب یزد کے مٹھی بھر زرتشتیوں کو چھوڑ کر ایران میں ان کا کوئی نمایاں وجود نہیں۔
اسے تاریخ کے جبر کے علاوہ اور کیا کہا جا سکتا ہے۔ جو ہونا ہوتا ہے ہو ہی جاتا ہے۔!!
(پس نوشت: میری نظر میں ایرانیوں کا مسلمان ہو جانا طویل المدتی لحاظ سے ایران و اسلام (بالخصوص تمدنِ اسلامی) دونوں کے لیے بہت مفید ثابت ہوا ہے۔)
مندرجہ ذیل تصاویر یزد سے 52 کلو میٹر دور واقع ایک زرتشتی معبد کی ہیں جسے مقامی زرتشتی آبادی زیارتگاہِ پیرِ سبز کے نام سے یاد کرتی ہے۔ یہاں جون کے مہینے میں ایران و ہند کے متدین زرتشتی زیارت کے لیے آتے ہیں۔
منبع
اسے تاریخ کے جبر کے علاوہ اور کیا کہا جا سکتا ہے۔ جو ہونا ہوتا ہے ہو ہی جاتا ہے۔!!
(پس نوشت: میری نظر میں ایرانیوں کا مسلمان ہو جانا طویل المدتی لحاظ سے ایران و اسلام (بالخصوص تمدنِ اسلامی) دونوں کے لیے بہت مفید ثابت ہوا ہے۔)
مندرجہ ذیل تصاویر یزد سے 52 کلو میٹر دور واقع ایک زرتشتی معبد کی ہیں جسے مقامی زرتشتی آبادی زیارتگاہِ پیرِ سبز کے نام سے یاد کرتی ہے۔ یہاں جون کے مہینے میں ایران و ہند کے متدین زرتشتی زیارت کے لیے آتے ہیں۔
منبع
آخری تدوین: