فاخر
محفلین
آزادنظم
بحر کی پابندی اور قافیہ و ردیف کی بغیر پابندی کے ساتھ:
افتخاررحمانی فاخرؔ
بچھڑ کے ناگہاں اک روز
خفا ہوکے مجھی سے تم
کہاں! کس سمت جاؤگے؟
خدا حافظ کہوں کیسے؟
شہِ رگ میں لہو بن کے
جو دوڑے ہے تسلسل سے
اُسے کیوں کر
میں یہ کہہ دوں
چلو اچھا ”خدا حافظ“
طلوعِ فجر کے جیسا
مجھے پختہ
یقیں ہے یہ
مرے اشکوں کی تاثیریں
تجھے خلقت کے گھیرے سے
یقیناً کھینچ لائیں گی
تجھے اپنا بنائیں گی....!
اس صنف میں پہلی بار طبع آزمائی کررہا ہوں ؛ اس لیے تمام اساتذہ کرام سے خصوصی توجہ کی درخواست ہے۔