گلزار خان
محفلین
اتنی صبح صبح کس کا منہ جلارہے ہیں؟جلنے والے کا مونہہ کالا
اتنی صبح صبح کس کا منہ جلارہے ہیں؟جلنے والے کا مونہہ کالا
جوہری بم، میزائل وغیرہ اپنی دہشت کے خوف سے ایٹمی طاقتوں کے مابین امن قائم رکھتے ہیں۔ سرد جنگ میں روس۔امریکہ اور پاکستان-بھارت ایٹمی دھماکے کرنے کے بعد بڑی جنگ سے محفوظ رہے ہیں۔ عرب ممالک نے بھی ۱۹۷۳ کے بعد سے اسرائیل پر چڑھائی نہیں کی جب انہیں خبر مل چکی تھی کہ اسرائیل ایٹمی اثاثوں کا مالک ہے۔دنیا تباہ ہونے کے بعد امن ہی امن ہو گا۔
شاہد اس لیئے کے آپ بار بار منہ کی جگہ مونہہ لکھ رہیے ہیںلو جناب ، " جلنے والا کا مونہہ کالا " بھی عارف بھائی کیلئے مضحکہ خیز ہے۔ لگتا انہوں نے ایک ہی بٹن دبایا ہوا ہے۔
پچھلے ساٹھ ستر سال میں کتنی دفعہ نیوکلیئر ہتھیار چلتے چلتے رہ گئے؟ کیا یہ خطرے کی بات نہیں؟جوہری بم، میزائل وغیرہ اپنی دہشت کے خوف سے ایٹمی طاقتوں کے مابین امن قائم رکھتے ہیں۔ سرد جنگ میں روس۔امریکہ اور پاکستان-بھارت ایٹمی دھماکے کرنے کے بعد بڑی جنگ سے محفوظ رہے ہیں۔ عرب ممالک نے بھی ۱۹۷۳ کے بعد سے اسرائیل پر چڑھائی نہیں کی جب انہیں خبر مل چکی تھی کہ اسرائیل ایٹمی اثاثوں کا مالک ہے۔
کیوبن میزائل کرائسس شاید ایٹمی جنگ کے نزدیک ترین پہنچ جانے والا لمحہ تھا۔پچھلے ساٹھ ستر سال میں کتنی دفعہ نیوکلیئر ہتھیار چلتے چلتے رہ گئے؟ کیا یہ خطرے کی بات نہیں؟
اس پر ایک اچھی فلم بھی بنی ہے، شاید آپ نے دیکھی ہو، تھرٹین ڈیزکیوبن میزائل کرائسس شاید ایٹمی جنگ کے نزدیک ترین پہنچ جانے والا لمحہ تھا۔
معذرت خواہ ہوں کہ فلمیں یاد آنا شروع ہو گئیں انہی موضوعات پر دو اور بہترین اور لاجواب فلمیںکیوبن میزائل کرائسس شاید ایٹمی جنگ کے نزدیک ترین پہنچ جانے والا لمحہ تھا۔
شکریہ جناب۔ ابھی تک تو یہ فلم نہیں دیکھی تھی، تاہم اب اس کو بھی وش لسٹ میں شامل کر لیا ہے ۔
مگر یہ واحد موقع نہیں تھا جب دنیا ایٹمی تباہی کے انتہائی قریب پہنچیکیوبن میزائل کرائسس شاید ایٹمی جنگ کے نزدیک ترین پہنچ جانے والا لمحہ تھا۔
اس کے علاوہ یوم کیپور کی جنگ کا موقع بھی ہے۔ دیگر مواقع پہ روشنی ڈال کر معلومات میں اضافہ فرمائیں تو عین نوازش ہو گی۔مگر یہ واحد موقع نہیں تھا جب دنیا ایٹمی تباہی کے انتہائی قریب پہنچی
http://www.newyorker.com/news/news-desk/almost-everything-in-dr-strangelove-was-trueفلموں کی بات چلی ہے تو حقیقت ڈاکٹر سٹرینجلو سے بھی بری تھی
انڈیا پاکستان سٹینڈ آف ۲۰۰۱ - ۲۰۰۲اس کے علاوہ یوم کیپور کی جنگ کا موقع بھی ہے۔ دیگر مواقع پہ روشنی ڈال کر معلومات میں اضافہ فرمائیں تو عین نوازش ہو گی۔
ایک تو یہ ہےاس کے علاوہ یوم کیپور کی جنگ کا موقع بھی ہے۔ دیگر مواقع پہ روشنی ڈال کر معلومات میں اضافہ فرمائیں تو عین نوازش ہو گی۔
اسی طرح ۱۹۶۲ میں ایک سوویت آفیسر کی وجہ سے جوہری جنگ شروع نہیں ہوئی۔اس کے علاوہ یوم کیپور کی جنگ کا موقع بھی ہے۔ دیگر مواقع پہ روشنی ڈال کر معلومات میں اضافہ فرمائیں تو عین نوازش ہو گی۔
میرے خیال کے مطابق اس کے حقیقی خطرہ ہونے کے امکانات کافی کم تھے۔
پاکستان کی آفیشل پالیسی فرسٹ اسٹرائیک ہے۔ مطلب عام جنگ ہارنے کے دوران انکا استعمال یقینی تھا۔میرے خیال کے مطابق اس کے حقیقی خطرہ ہونے کے امکانات کافی کم تھے۔
میرے خیال میں نیوکلیر اسٹرائیک کے سلسلے میں پاکستان کی پالیسی ٹیکٹیکل اسٹرائیک کی ہے کیونکہ شاید پاکستان اسٹریٹیجک اسٹرائیک میں انڈیا کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔ پاکستان کے سابق سیکرٹری خارجہ ریاض محمد خان نے اپنی ایک کتاب میں اس موضوع پر روشنی ڈالی ہے۔پاکستان کی آفیشل پالیسی فرسٹ اسٹرائیک ہے۔ مطلب عام جنگ ہارنے کے دوران انکا استعمال یقینی تھا۔