یوم خواتین __ 8 مارچ 2021

مومن فرحین

لائبریرین
"نِک نیم“

تم مجھ کو گڑیا کہتے ھو
ٹھیک ھی کہتے ھو
کھیلنے والے سب ھاتھوں کو
میں گڑیا ھی لگتی ھُوں

جو پہنا دو مجھ پہ سجے گا
میرا کوئی رنگ نہیں
جس بچے کے ھاتھ تھما دو
میری کسی سے جنگ نہیں

سوچتی جاگتی آنکھیں میری
جب چاھے بینائی لے لو
کوک بھرو ، اور باتیں سن لو
یا میری گویائی لے لو

مانگ بھرو , سیندور لگاؤ
پیار کرو , آنکھوں میں بساؤ
اور پھر جب ، دل بھر جائے تو
دل سے اٹھا کے , طاق پہ رکھ دو

تم مجھ کو گڑیا کہتے ھو
ٹھیک ھی کہتے ھو

Happy women's Day
 

فاخر رضا

محفلین
"نِک نیم“

تم مجھ کو گڑیا کہتے ھو
ٹھیک ھی کہتے ھو
کھیلنے والے سب ھاتھوں کو
میں گڑیا ھی لگتی ھُوں

جو پہنا دو مجھ پہ سجے گا
میرا کوئی رنگ نہیں
جس بچے کے ھاتھ تھما دو
میری کسی سے جنگ نہیں

سوچتی جاگتی آنکھیں میری
جب چاھے بینائی لے لو
کوک بھرو ، اور باتیں سن لو
یا میری گویائی لے لو

مانگ بھرو , سیندور لگاؤ
پیار کرو , آنکھوں میں بساؤ
اور پھر جب ، دل بھر جائے تو
دل سے اٹھا کے , طاق پہ رکھ دو

تم مجھ کو گڑیا کہتے ھو
ٹھیک ھی کہتے ھو

Happy women's Day
زبردست
بہت ہی اچھی نظم ہے
اچھی بات سے بھی اس طرح کی باتیں نکالی جاسکتی ہیں
 

سیما علی

لائبریرین
بہت خوب بٹیا
ewl7BQq.jpg
 

سیما علی

لائبریرین
خواتین کے عالمی دن پر تمام ورکنگ ویمن کے نام
”ورکنگ لیڈی“
نہ چُوڑی کی کَھن کَھن ، نہ پائل کی چَھن چَھن
نہ گجرا ،نہ مہندی ، نہ سُرمہ ، نہ اُبٹن
میں خود کو نہ جانے کہاں بُھول آئی ؟؟
جو ڈیوڑھی سے نکلی تو بچے کی چیخیں
وہ چُولھا ، وہ کپڑے، وہ برتن ، وہ فیڈر
وہ ماسی کی دیری، وہ جلدی میں بَڑ بَڑ
نہ دیکھا تھا خود کو، نہ تُم کو سُنا تھا
بس اسٹاپ پر اب کھڑی سوچتی ھُوں
کسے ساتھ رکھا ، کسے چھوڑ آئی
میں خود کو نہ جانے کہاں بُھول آئی ؟؟
وہ چُبھتی نگاھیں ، وہ آفس کی دیری
سیاھی کے دھبوں میں رَنگی ھتھیلی
وہ باتوں کی ھیبت ، جو سانسوں نے جھیلی
وہ زَھری رویے ، وہ اُلجھی پہیلی
مری مُٹھیوں میں سُلگتی دوپہری
میں کی بورڈ پر انگلیاں چھوڑ آئی
میں خود کو نہ جانے کہاں بُھول آئی ؟؟
جلی شام ! پر سرمئی رُت کدھر ھے ؟؟
تھکی ماندی آنکھوں میں لمبا سفر ھے
یہ دہلیز ، آنگن مگر سکھ کدھر ھے ؟؟
ادھورے کئی کام رکھے ھیں، گھر ھے
ہر اک سانس اب وقت کی دھار پر ھے
وہ آسودہ لمحے کہاں چھوڑ آئی ؟؟
میں خود کو نہ جانے کہاں بُھول آئی ؟؟
تھکن بستروں پر پڑی اونگھتی ھے
نگاھوں کی گرمی تلک سو چکی ھے
ھر اک پل ھمیں اگلے دن کی پڑی ھے
مجھے یہ تسلی کہ خود جی سکوں گی
تمھیں یہ سہارا کہ ثروت بہت ھے
وہ فرصت کے دن میں کہاں چھوڑ آئی ؟؟
میں خود کو نہ جانے کہاں بُھول آئی؟؟
 

فاخر رضا

محفلین
خواتین کے عالمی دن پر تمام ورکنگ ویمن کے نام
”ورکنگ لیڈی“
نہ چُوڑی کی کَھن کَھن ، نہ پائل کی چَھن چَھن
نہ گجرا ،نہ مہندی ، نہ سُرمہ ، نہ اُبٹن
میں خود کو نہ جانے کہاں بُھول آئی ؟؟
جو ڈیوڑھی سے نکلی تو بچے کی چیخیں
وہ چُولھا ، وہ کپڑے، وہ برتن ، وہ فیڈر
وہ ماسی کی دیری، وہ جلدی میں بَڑ بَڑ
نہ دیکھا تھا خود کو، نہ تُم کو سُنا تھا
بس اسٹاپ پر اب کھڑی سوچتی ھُوں
کسے ساتھ رکھا ، کسے چھوڑ آئی
میں خود کو نہ جانے کہاں بُھول آئی ؟؟
وہ چُبھتی نگاھیں ، وہ آفس کی دیری
سیاھی کے دھبوں میں رَنگی ھتھیلی
وہ باتوں کی ھیبت ، جو سانسوں نے جھیلی
وہ زَھری رویے ، وہ اُلجھی پہیلی
مری مُٹھیوں میں سُلگتی دوپہری
میں کی بورڈ پر انگلیاں چھوڑ آئی
میں خود کو نہ جانے کہاں بُھول آئی ؟؟
جلی شام ! پر سرمئی رُت کدھر ھے ؟؟
تھکی ماندی آنکھوں میں لمبا سفر ھے
یہ دہلیز ، آنگن مگر سکھ کدھر ھے ؟؟
ادھورے کئی کام رکھے ھیں، گھر ھے
ہر اک سانس اب وقت کی دھار پر ھے
وہ آسودہ لمحے کہاں چھوڑ آئی ؟؟
میں خود کو نہ جانے کہاں بُھول آئی ؟؟
تھکن بستروں پر پڑی اونگھتی ھے
نگاھوں کی گرمی تلک سو چکی ھے
ھر اک پل ھمیں اگلے دن کی پڑی ھے
مجھے یہ تسلی کہ خود جی سکوں گی
تمھیں یہ سہارا کہ ثروت بہت ھے
وہ فرصت کے دن میں کہاں چھوڑ آئی ؟؟
میں خود کو نہ جانے کہاں بُھول آئی؟؟
بہت ہی خوبصورت اور زبردست
بہت ساری دعائیں
 

زوجہ اظہر

محفلین
عالمی یوم خواتین

خواتین کا دن خواتین کے نام
آپس میں باہمی تعاون ، احترام اور درگزر کے نام چاہے رشتہ (خاندانی یا پیشہ ورانہ) جو بھی ہو
 

مومن فرحین

لائبریرین
اٹھ مری جان مرے ساتھ ہی چلنا ہے تجھے

قلب ماحول میں لرزاں شرر جنگ ہیں آج
حوصلے وقت کے اور زیست کے یک رنگ ہیں آج
آبگینوں میں تپاں ولولۂ سنگ ہیں آج
حسن اور عشق ہم آواز و ہم آہنگ ہیں آج
جس میں جلتا ہوں اسی آگ میں جلنا ہے تجھے
اٹھ مری جان مرے ساتھ ہی چلنا ہے تجھے

تیرے قدموں میں ہے فردوس تمدن کی بہار
تیری نظروں پہ ہے تہذیب و ترقی کا مدار
تیری آغوش ہے گہوارۂ نفس و کردار
تا بہ کے گرد ترے وہم و تعین کا حصار
کوند کر مجلس خلوت سے نکلنا ہے تجھے
اٹھ مری جان مرے ساتھ ہی چلنا ہے تجھے

قدر اب تک تری تاریخ نے جانی ہی نہیں
تجھ میں شعلے بھی ہیں بس اشک فشانی ہی نہیں
تو حقیقت بھی ہے دلچسپ کہانی ہی نہیں
تیری ہستی بھی ہے اک چیز جوانی ہی نہیں
اپنی تاریخ کا عنوان بدلنا ہے تجھے

تو فلاطون و ارسطو ہے تو زہرا پرویں
تیرے قبضہ میں ہے گردوں تری ٹھوکر میں زمیں
ہاں اٹھا جلد اٹھا پائے مقدر سے جبیں
میں بھی رکنے کا نہیں وقت بھی رکنے کا نہیں
لڑکھڑائے گی کہاں تک کہ سنبھلنا ہے تجھے
اٹھ مری جان مرے ساتھ ہی چلنا ہے تجھے

کیفی اعظمی
 

La Alma

لائبریرین
یوم خواتین مبارک!!
ایک واقعہ شئیر کرتی ہوں۔
آج ایک فیول اسٹیشن پر پیٹرول ڈلوانے کے لیے ہمارے ڈرائیور نے گاڑی روکی تو وہاں کے عملے کے ایک شخص نے مجھے ونڈو کا شیشہ نیچے کرنے کو کہا۔جب میں نے شیشہ نیچے کیا تو اس نے خواتین کے عالمی دن کی مناسبت سےمجھے ایک گریٹنگ کارڈ اور دو کینڈیز دیں۔ مجھے بہت مسرت ہوئی کہ مختلف کمپنیز اور برانڈز اپنے اپنے انداز سے یہ دن سیلیبریٹ کر رہے ہیں۔
لیکن یہ خوشی اس وقت کافور ہو گئی جب میں نے اپنے ڈرائیور کو غیض وغضب سے اس آدمی کو گھورتے ہوئے پایا۔ میں نے فوری طور پر خطرےکوبھانپتے ہوئے اسےسمجھایا کہ پریشانی کی کوئی بات نہیں، سب ٹھیک ہے۔ آج عورتوں کا عالمی دن ہے اور یہ سب اسی خوشی میں تقسیم کر رہے ہیں۔
ڈرائیور نے جواب دیا،"باجی، آپ کو نہیں معلوم۔۔۔ان کا زور صرف شہر والوں پر ہی چلتا ہے جو اسطرح دن مناتے ہیں۔کبھی ہمارے گاؤں آ کر یہ دن منا کر دکھائیں"۔
اینڈ آئی واز لائک ۔۔۔۔یعنی سیریسلی؟
 

فاخر رضا

محفلین
یوم خواتین مبارک!!
ایک واقعہ شئیر کرتی ہوں۔
آج ایک فیول اسٹیشن پر پیٹرول ڈلوانے کے لیے ہمارے ڈرائیور نے گاڑی روکی تو وہاں کے عملے کے ایک شخص نے مجھے ونڈو کا شیشہ نیچے کرنے کو کہا۔جب میں نے شیشہ نیچے کیا تو اس نے خواتین کے عالمی دن کی مناسبت سےمجھے ایک گریٹنگ کارڈ اور دو کینڈیز دیں۔ مجھے بہت مسرت ہوئی کہ مختلف کمپنیز اور برانڈز اپنے اپنے انداز سے یہ دن سیلیبریٹ کر رہے ہیں۔
لیکن یہ خوشی اس وقت کافور ہو گئی جب میں نے اپنے ڈرائیور کو غیض وغضب سے اس آدمی کو گھورتے ہوئے پایا۔ میں نے فوری طور پر خطرےکوبھانپتے ہوئے اسےسمجھایا کہ پریشانی کی کوئی بات نہیں، سب ٹھیک ہے۔ آج عورتوں کا عالمی دن ہے اور یہ سب اسی خوشی میں تقسیم کر رہے ہیں۔
ڈرائیور نے جواب دیا،"باجی، آپ کو نہیں معلوم۔۔۔ان کا زور صرف شہر والوں پر ہی چلتا ہے جو اسطرح دن مناتے ہیں۔کبھی ہمارے گاؤں آ کر یہ دن منا کر دکھائیں"۔
اینڈ آئی واز لائک ۔۔۔۔یعنی سیریسلی؟
ہمارے پاس یہ غیرت ہی تو بچی ہے
 
ماشاءاللہ! خواتین ایک معاشرے یا سماج کی اہم ترین اکائی ہوتی ہے خاتون کے ہاتھ میں ملک و قوم کے معمار پلتے ہیں، خواتین کی ایک انفرادی حیثیت ہے جو ان سے کوئی بھی نہیں چھین سکتا آج کل پاکستان میں ایک نے طبقہ جنم لے چکا ہے جو خواتین کی آزادی کے نام پر بے جا اور ناجائز باتوں پر مبنی مطالبات لے کر سامنے آیا ہے۔ یہ میرا آرٹیکل ہے موضوع پر لکھا ہوا برائے کرم ضرور پڑھیئے گا خواتین کا عالمی دن، اور عورت مارچ کی حقیقت
 

فاخر رضا

محفلین
celebrate women's achievements
raise awareness about women's equality
lobby for accelerated gender parity
fundraise for female-focused charities

یہ وہ پوائنٹس ہیں جن پر اس دن کو منایا جانا چاہیے
 

ہانیہ

محفلین
خواتین کے عالمی دن پر تمام ورکنگ ویمن کے نام
”ورکنگ لیڈی“
نہ چُوڑی کی کَھن کَھن ، نہ پائل کی چَھن چَھن
نہ گجرا ،نہ مہندی ، نہ سُرمہ ، نہ اُبٹن
میں خود کو نہ جانے کہاں بُھول آئی ؟؟
جو ڈیوڑھی سے نکلی تو بچے کی چیخیں
وہ چُولھا ، وہ کپڑے، وہ برتن ، وہ فیڈر
وہ ماسی کی دیری، وہ جلدی میں بَڑ بَڑ
نہ دیکھا تھا خود کو، نہ تُم کو سُنا تھا
بس اسٹاپ پر اب کھڑی سوچتی ھُوں
کسے ساتھ رکھا ، کسے چھوڑ آئی
میں خود کو نہ جانے کہاں بُھول آئی ؟؟
وہ چُبھتی نگاھیں ، وہ آفس کی دیری
سیاھی کے دھبوں میں رَنگی ھتھیلی
وہ باتوں کی ھیبت ، جو سانسوں نے جھیلی
وہ زَھری رویے ، وہ اُلجھی پہیلی
مری مُٹھیوں میں سُلگتی دوپہری
میں کی بورڈ پر انگلیاں چھوڑ آئی
میں خود کو نہ جانے کہاں بُھول آئی ؟؟
جلی شام ! پر سرمئی رُت کدھر ھے ؟؟
تھکی ماندی آنکھوں میں لمبا سفر ھے
یہ دہلیز ، آنگن مگر سکھ کدھر ھے ؟؟
ادھورے کئی کام رکھے ھیں، گھر ھے
ہر اک سانس اب وقت کی دھار پر ھے
وہ آسودہ لمحے کہاں چھوڑ آئی ؟؟
میں خود کو نہ جانے کہاں بُھول آئی ؟؟
تھکن بستروں پر پڑی اونگھتی ھے
نگاھوں کی گرمی تلک سو چکی ھے
ھر اک پل ھمیں اگلے دن کی پڑی ھے
مجھے یہ تسلی کہ خود جی سکوں گی
تمھیں یہ سہارا کہ ثروت بہت ھے
وہ فرصت کے دن میں کہاں چھوڑ آئی ؟؟
میں خود کو نہ جانے کہاں بُھول آئی؟؟

شکریہ۔۔۔۔۔ کم از کم میم آپ نے یہاں تو consider کیا کہ جبھتی نگاہیں ہوتی ہیں ہمارے معاشرے میں۔۔۔۔۔
 

ہانیہ

محفلین
عالمی یوم خواتین

خواتین کا دن خواتین کے نام
آپس میں باہمی تعاون ، احترام اور درگزر کے نام چاہے رشتہ (خاندانی یا پیشہ ورانہ) جو بھی ہو

جی عورت کو ہی عورت کو سپورٹ کرنا چاہئے۔۔۔۔ جب عورت، عورت کے ساتھ زیادتی ہونے پر مرد کی سائیڈ لیتی ہے اور الٹا عورت کو ہی غلط کہتی ہے تو وہ اپنے آپ کو کمزور کرتی ہے۔۔۔۔۔ عورت کو فتنہ کہا جاتا ہے حالانکہ نہ ہی عورت حاکم ہے اور نہ ہی طاقتور۔۔۔۔ سب کچھ مرد کے ہاتھ میں ہے۔۔۔۔۔ ہر جرم میں اکثریت مردوں کی انوالو ہے۔۔۔۔۔ لیکن ہر فساد کی جڑ عورت ہی کہلائی جاتی ہے ۔۔۔۔ عورت ہی عورت کو مضبوط کر سکتی ہے۔۔۔۔۔ ڈٹ کر کھڑی ہو جائیں تو کوئی عورت کا حق نہیں چھین سکے گا۔۔۔۔
 
آخری تدوین:
Top