F@rzana
محفلین
ہم تو گویا ہیں نسل بردوں کی
کائناتیں تمام مردوں کی
اس میں زہرہ مثال رہتی ہوں
یہ گلی ہے جہاں نوردوں کی
مرد کی بد قماش آنکھوں کو
ہے ضرورت دبیز پردوں کی
حور و غلمان بادہ و ساغر
پھر عمارات لاجوردوں کی
معتکف بھی رکھیں یہی خواہش
یہ تمنا حرم نوردوں کی
ایک عورت کی داستاں نیناں
آپ بیتی غموں کی دردوں کی
کائناتیں تمام مردوں کی
اس میں زہرہ مثال رہتی ہوں
یہ گلی ہے جہاں نوردوں کی
مرد کی بد قماش آنکھوں کو
ہے ضرورت دبیز پردوں کی
حور و غلمان بادہ و ساغر
پھر عمارات لاجوردوں کی
معتکف بھی رکھیں یہی خواہش
یہ تمنا حرم نوردوں کی
ایک عورت کی داستاں نیناں
آپ بیتی غموں کی دردوں کی