یونہی بے ساختہ دیکھو کہ شعوری صاحب

اشرف نقوی

محفلین
11066142_1546672005599724_4620862260366127613_n.jpg

یونہی بے ساختہ دیکھو کہ شعوری صاحب
زندہ رہنے کو ہیں کچھ خواب ضروری صاحب


میں تو خود نکلا تھا جنت سے ، بہانہ کر کے
مجھ کو بھاتی ہی نہ تھی خاک سے دوری صاحب


میں کھلونا ہوں ، پرانا بھی ، بہت نازک بھی
میری میعاد تو کب کی ہوئی پوری صاحب


روشنی دے گی کسی روز ستارہ بن کر
غور سے دیکھو ، مِری مٹی ہے نوری صاحب


یہ مِرا عشق ہے ، مجنوں کا فسانہ تو نہیں
کیسے چھوڑوں یہ کہانی میں ادُھوری صاحب


اشرف نقوی
 

عاطف سعد

محفلین
کلام بہت ہی عمدہ ہے جناب،
لیکن ایک شکوہ سوال کی صورت میں ہے کہ کیا یہ فریم آپ نے بنایا ہے؟
 
Top