رانا
محفلین
ایک ویڈیو دیکھی جس میں یونی کے نئے طلباء کو کچھ مشورے دئیے جارہے تھے۔ ہمیں اپنی یونی کے ابتدائی دن یاد آگئے جب ہم بھی ابتدائی دنوں میں ڈرے سہمے رہتے تھے۔ تو سوچا ذرا محفلین بھی اپنی اپنی یونی کی یادیں جس حوالے سے بھی ہوں وہ شئیر کریں۔ مجھے یاد ہے کہ اسکول کی یادوں کے حوالے سے ایک بار ایک دھاگہ چلا تھا لیکن یونی کے حوالے سے کوئی نہیں۔
جس ویڈیو کا ذکر کیا ہے اسے دیکھتے ہوئے جو واقعہ ہمیں سب سے پہلے یاد آیا وہ شئیر کردیتے ہیں۔ ہے تو معمولی واقعہ لیکن ہم کونسا غیرمعمولی ہیں۔
شروع کے ایک دو دنوں کی ہی بات ہے کہ کلاس میں بیٹھے تھے اور ایک کتاب ہمارے پاس تھی۔ یاد نہیں کس مضمون کی۔ دو تین لڑکیاں ہماری ہی کلاس کی ہمارے پاس آئیں اور کتاب مانگی کہ کل واپس کردیں گے کچھ فوٹو کاپی کرانی ہے۔ ہمارے یونی کے نئے نئے دن تھے اس لئے ماحول سے ابھی ہم آہنگ نہ ہوئے تھے بلکہ وہی بوائز کالج والی روایات غالب تھیں اور لڑاکا جراثیم ابھی زندہ تھے۔ لہٰذا کتاب دے دی لیکن ساتھ ہی کہہ دیا کہ ہم دس پندرہ منٹ یہاں بیٹھے ہیں آپ سامنے ماس کوم میں جاکر فوٹو کاپی کرالیں اور کتاب ابھی واپس کردیں کل کے لئے نہیں دے سکتے۔
یہ انداز یہ جواب غالباً ان کے لئے غیرمتوقع تھا کہ ان کے خیال میں وہ کتاب مانگیں گی تو ہم بستہ بھی ساتھ دے دیں گے۔ انہوں نے کتاب لی اور کلاس روم کے دروازے پر جاکر وہیں کھڑے کھڑے کچھ کھسر پھسر کی ، ایک دوسرے کی غیرتِ نسواں کو جگایا، ابھارا، جوش دلایا اور ان میں سے ایک کتاب لے کر وہیں سے واپس ہمارے پاس آئی اور بڑے طریقے سے جس میں بدتمیزی بھی نہیں تھی لیکن ناراضگی بھی عیاں تھی کتاب دھب سے ہمارے سامنے رکھی اور شائستانہ تڑاخ سے جواب دیا کہ ’’رکھ لیں ہم کہیں اور سے لے لیں گے‘‘۔ یہ سرد جنگ پھر پورے دو سال چلتی رہی اور وہ محترمہ ہم سے کھنچی کھنچی ہی رہیں حالانکہ اگلے سمسٹر سے ہم ان کے اسٹڈی گروپ میں بھی شامل ہوگئے تھے لیکن ان کا رویہ ایسا ہی تھا جیسے ہم نے ان کی بھینس کھول دی ہو۔
اب آپ سب بھی اپنی یونی کے کچھ سرد و گرم شئیر کریں۔
جس ویڈیو کا ذکر کیا ہے اسے دیکھتے ہوئے جو واقعہ ہمیں سب سے پہلے یاد آیا وہ شئیر کردیتے ہیں۔ ہے تو معمولی واقعہ لیکن ہم کونسا غیرمعمولی ہیں۔
شروع کے ایک دو دنوں کی ہی بات ہے کہ کلاس میں بیٹھے تھے اور ایک کتاب ہمارے پاس تھی۔ یاد نہیں کس مضمون کی۔ دو تین لڑکیاں ہماری ہی کلاس کی ہمارے پاس آئیں اور کتاب مانگی کہ کل واپس کردیں گے کچھ فوٹو کاپی کرانی ہے۔ ہمارے یونی کے نئے نئے دن تھے اس لئے ماحول سے ابھی ہم آہنگ نہ ہوئے تھے بلکہ وہی بوائز کالج والی روایات غالب تھیں اور لڑاکا جراثیم ابھی زندہ تھے۔ لہٰذا کتاب دے دی لیکن ساتھ ہی کہہ دیا کہ ہم دس پندرہ منٹ یہاں بیٹھے ہیں آپ سامنے ماس کوم میں جاکر فوٹو کاپی کرالیں اور کتاب ابھی واپس کردیں کل کے لئے نہیں دے سکتے۔
یہ انداز یہ جواب غالباً ان کے لئے غیرمتوقع تھا کہ ان کے خیال میں وہ کتاب مانگیں گی تو ہم بستہ بھی ساتھ دے دیں گے۔ انہوں نے کتاب لی اور کلاس روم کے دروازے پر جاکر وہیں کھڑے کھڑے کچھ کھسر پھسر کی ، ایک دوسرے کی غیرتِ نسواں کو جگایا، ابھارا، جوش دلایا اور ان میں سے ایک کتاب لے کر وہیں سے واپس ہمارے پاس آئی اور بڑے طریقے سے جس میں بدتمیزی بھی نہیں تھی لیکن ناراضگی بھی عیاں تھی کتاب دھب سے ہمارے سامنے رکھی اور شائستانہ تڑاخ سے جواب دیا کہ ’’رکھ لیں ہم کہیں اور سے لے لیں گے‘‘۔ یہ سرد جنگ پھر پورے دو سال چلتی رہی اور وہ محترمہ ہم سے کھنچی کھنچی ہی رہیں حالانکہ اگلے سمسٹر سے ہم ان کے اسٹڈی گروپ میں بھی شامل ہوگئے تھے لیکن ان کا رویہ ایسا ہی تھا جیسے ہم نے ان کی بھینس کھول دی ہو۔
اب آپ سب بھی اپنی یونی کے کچھ سرد و گرم شئیر کریں۔
آخری تدوین: