صابرہ امین
لائبریرین
معزز استادِ محترم الف عین ،محترم ظہیراحمدظہیر
محمد خلیل الرحمٰن ، سید عاطف علی
@محمّد احسن سمیع :راحل:بھائ
یاسر شاہ بھائی
آداب
آپ کی خدمت میں ایک مسلسل غزل حاضر ہے۔ آپ سے اصلاح و راہنمائ کی درخواست ہے ۔ ۔
دشمنی دل میں لائی جاتی ہے
بات کھل کے بڑھائی جاتی ہے
پھر تماشا بنا کے انساں کا
اس پہ محفل سجائی جاتی ہے
درمیاں گفتگو کے، چپکے سے
بات ہم کو سنائ جاتی ہے
ہدفِ تیر ہوتا ہے کوئی
چوٹ ہم کو لگائی جاتی ہے
زور سے قہقہہ لگا کر پھر
لب پہ سسکی دبائی جاتی ہے
دربدر کر کے خانہِ دل سے
ہم پہ تہمت لگائی جاتی ہے
مول اسکا بڑھا کے یوں بےجا
میری قیمت گرائی جا تی ہے
اس کے عیبوں کو پھر بنا کے ہنر
قدر میری گھٹائی جاتی ہے
کہہ دو اہلِ ہوس سے اے ناصح
یوں بھی جنت گنوائی جاتی ہے
محمد خلیل الرحمٰن ، سید عاطف علی
@محمّد احسن سمیع :راحل:بھائ
یاسر شاہ بھائی
آداب
آپ کی خدمت میں ایک مسلسل غزل حاضر ہے۔ آپ سے اصلاح و راہنمائ کی درخواست ہے ۔ ۔
دشمنی دل میں لائی جاتی ہے
بات کھل کے بڑھائی جاتی ہے
پھر تماشا بنا کے انساں کا
اس پہ محفل سجائی جاتی ہے
درمیاں گفتگو کے، چپکے سے
بات ہم کو سنائ جاتی ہے
ہدفِ تیر ہوتا ہے کوئی
چوٹ ہم کو لگائی جاتی ہے
زور سے قہقہہ لگا کر پھر
لب پہ سسکی دبائی جاتی ہے
دربدر کر کے خانہِ دل سے
ہم پہ تہمت لگائی جاتی ہے
مول اسکا بڑھا کے یوں بےجا
میری قیمت گرائی جا تی ہے
اس کے عیبوں کو پھر بنا کے ہنر
قدر میری گھٹائی جاتی ہے
کہہ دو اہلِ ہوس سے اے ناصح
یوں بھی جنت گنوائی جاتی ہے