یوں تری یاد مناتا ہوں میں سو جاتا ہوں (ڈاکٹر ٖفخر عباس)

یوں تری یاد مناتا ہوں، میں سو جاتا ہوں
خود کو کچھ شعر سناتا ہوں، میں سو جاتا ہوں

تھک تو جاتا ہوں میں دن بھر کے گراں کاموں سے
پُر سکوں نیند کماتا ہوں، میں سو جاتا ہوں

آنکھ میں اشک بھر آتے ہیں اگر محفل میں
اپنی یہ بات چھپاتا ہوں، میں سو جاتا ہوں

زندگی رات کو جب مجھ سے حفا ہوتی ہے
موت سے ہاتھ ملاتا ہوں، میں سو جاتا ہوں

جاگتے رہنا بھی اک شکل ہے بیماری کی
خود کو احساس دلاتا ہوں، میں سو جاتا ہوں

ڈاکٹر فخر عباس
 
مدیر کی آخری تدوین:
Top