ایک غزل کہنے کی کوشش کی تھی کل رات، اب موقع مل سکا ہے کہ یہاں پوسٹ کر سکوں، شاید کچھ اشعار کسی قابل ہوں، ملاحظہ فرمائیں!
یوں تو اِس راہ میں زمانا ہوا
ہے سفر کیا یہ مجھ پہ وا نہ ہوا
ہر کوئی عشق عشق کرتا ہے
کھیل شاید یہ اب پرانا ہوا
یا مجھے عقل آ رہی ہے ذرا
یا میں کچھ اور بھی دوانہ ہوا
یوں گیا بیٹھ اس کے در پر میں
جیسے میرا یہی ٹھکانہ ہوا
نئی دنیا میں رکھ رہا ہوں قدم
کیسا اس دل کا اس پہ آنا ہوا
آہیں بھرنے کے دن قریب ہیں اب
ختم شاید کہ مسکرانا ہوا
کھو چکا ہوش اس کی چاہ میں جو
وہی دنیا میں اک سیانا ہوا
بیٹھا روتا رہوں گا کونے میں
اس کی محفل میں جب بھی جانا ہوا
اک گلی سے گزر تھا قسمت میں
شعر کہنا تو اک بہانہ ہوا
جس میں پھرتا تھا میں کبھی آزاد
اب وہ گھر میرا قید خانہ ہوا
یوں تو اِس راہ میں زمانا ہوا
ہے سفر کیا یہ مجھ پہ وا نہ ہوا
ہر کوئی عشق عشق کرتا ہے
کھیل شاید یہ اب پرانا ہوا
یا مجھے عقل آ رہی ہے ذرا
یا میں کچھ اور بھی دوانہ ہوا
یوں گیا بیٹھ اس کے در پر میں
جیسے میرا یہی ٹھکانہ ہوا
نئی دنیا میں رکھ رہا ہوں قدم
کیسا اس دل کا اس پہ آنا ہوا
آہیں بھرنے کے دن قریب ہیں اب
ختم شاید کہ مسکرانا ہوا
کھو چکا ہوش اس کی چاہ میں جو
وہی دنیا میں اک سیانا ہوا
بیٹھا روتا رہوں گا کونے میں
اس کی محفل میں جب بھی جانا ہوا
اک گلی سے گزر تھا قسمت میں
شعر کہنا تو اک بہانہ ہوا
جس میں پھرتا تھا میں کبھی آزاد
اب وہ گھر میرا قید خانہ ہوا