یوں چلا سرکار کے لطف و عطا کا سلسلہ کالعدم ٹھہرا میرے جرم و سزا کا سلسلہ ذہن ہے کاسہ بکف ان کے خیالوں کے لیے ہاتھ باندھے ہے کھڑا فکرِ رسا کا سلسلہ از نور محمد جرال