ارشد چوہدری
محفلین
الف عین
افاعیل --- مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
---------------------
کرنے سے پیار اُس نے انکار کر دیا ہے
ایسی ہی حرکتوں سے بیمار کر دیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کرتا رہوں گا تجھ سے ہی پیار میں ہمیشہ
جذبات کا تو اپنے اظہار کر دیا ہے
-----------------
تم ہو غریب بندے کیسے میں پیار دے دوں
لالچ نے اُس کو اتنا عیّار کر دیا ہے
---------------------
مانے گا وہ کبھی تو مجھ یقین ہے یہ
اس کے لئے ہی اتنا ایثار کر دیا ہے
-------------------
آنا پڑے گا اُس کو آئے گا لوٹ کر وہ
اُس کی وفا کا اتنا پرچار کر دیا ہے
-------------------------
میرے سوا تو اُس کو کوئی نہ لے کے جائے
اس کے لئے تو رشتہ دشوار کر دیا ہے
------------------
مجھ کو ہے پیار تم سے کہتا ہے آج مجھ سے
اپنی وفا کا مجھ کو حقدار کر دیا ہے
------------------
ارشد بُلا رہا ہے آ جا کبھی تو ملنے
تیرے لئے تو رستہ ہموار کر دیا ہے
--------------------
افاعیل --- مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
---------------------
کرنے سے پیار اُس نے انکار کر دیا ہے
ایسی ہی حرکتوں سے بیمار کر دیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کرتا رہوں گا تجھ سے ہی پیار میں ہمیشہ
جذبات کا تو اپنے اظہار کر دیا ہے
-----------------
تم ہو غریب بندے کیسے میں پیار دے دوں
لالچ نے اُس کو اتنا عیّار کر دیا ہے
---------------------
مانے گا وہ کبھی تو مجھ یقین ہے یہ
اس کے لئے ہی اتنا ایثار کر دیا ہے
-------------------
آنا پڑے گا اُس کو آئے گا لوٹ کر وہ
اُس کی وفا کا اتنا پرچار کر دیا ہے
-------------------------
میرے سوا تو اُس کو کوئی نہ لے کے جائے
اس کے لئے تو رشتہ دشوار کر دیا ہے
------------------
مجھ کو ہے پیار تم سے کہتا ہے آج مجھ سے
اپنی وفا کا مجھ کو حقدار کر دیا ہے
------------------
ارشد بُلا رہا ہے آ جا کبھی تو ملنے
تیرے لئے تو رستہ ہموار کر دیا ہے
--------------------