کاشفی

محفلین
غزل
(راجیش ریڈی - ممبئی، ہندوستان)
یہاں ہرشخص ہر پل حادثہ ہونے سے ڈرتا ہے
کھلونا ہے جو مٹی کا فنا ہونے سے ڈرتا ہے

مرے دل کے کسی کونے میں اک معصوم سا بچہ
بڑوں کی دیکھ کر دنیا بڑا ہونے سے ڈرتا ہے

نہ بس میں زندگی اس کے نہ قابو موت پر اس کا
مگر انسان پھر بھی کب خدا ہونے سے ڈرتا ہے

عجب یہ زندگی کی قید ہے دنیا کا ہر انساں
رہائی مانگتا ہے اور رہا ہونے سے ڈرتا ہے
 

ان کہی

محفلین
میری خواہش کہ ……… میں پھر فرشتہ ہو جاؤں
ماں سے اس طرح لپٹ جاؤں کہ بچہ ہو جاؤں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!
 
Top