یہی وفا کا صلہ ہے تو کوئی بات نہیں - رازؔ الٰہ آبادی

منیب الف

محفلین
یہی وفا کا صلہ ہے تو کوئی بات نہیں
یہ درد تم نے دیا ہے تو کوئی بات نہیں

یہی بہت ہے کہ تم دیکھتے ہو ساحل سے
سفینہ ڈوب رہا ہے تو کوئی بات نہیں

یہ فکر ہے کہیں تم بھی نہ ساتھ چھوڑ چلو
جہاں نے چھوڑ دیا ہے تو کوئی بات نہیں

تمہی نے آئنۂ دل مرا بنایا تھا
تمہی نے توڑ دیا ہے تو کوئی بات نہیں

کسے مجال کہے کوئی مجھ کو دیوانہ
اگر یہ تم نے کہا ہے تو کوئی بات نہیں

 

یاسر شاہ

محفلین
یہی وفا کا صلہ ہے تو کوئی بات نہیں
یہ درد تم نے دیا ہے تو کوئی بات نہیں

یہی بہت ہے کہ تم دیکھتے ہو ساحل سے
سفینہ ڈوب رہا ہے تو کوئی بات نہیں

یہ فکر ہے کہیں تم بھی نہ ساتھ چھوڑ چلو
جہاں نے چھوڑ دیا ہے تو کوئی بات نہیں

تمہی نے آئنۂ دل مرا بنایا تھا
تمہی نے توڑ دیا ہے تو کوئی بات نہیں

کسے مجال کہے کوئی مجھ کو دیوانہ
اگر یہ تم نے کہا ہے تو کوئی بات نہیں

واہ صاحب کیا خوب انتخاب -
باقی یہ جھنکار بھی اگر ختم کر دیں تو کچھ آپ کی آواز بھی سنیں-:)
 

منہاج علی

محفلین
یہی وفا کا صلہ ہے تو کوئی بات نہیں
یہ درد تم نے دیا ہے تو کوئی بات نہیں

یہی بہت ہے کہ تم دیکھتے ہو ساحل سے
سفینہ ڈوب رہا ہے تو کوئی بات نہیں

یہ فکر ہے کہیں تم بھی نہ ساتھ چھوڑ چلو
جہاں نے چھوڑ دیا ہے تو کوئی بات نہیں

تمہی نے آئنۂ دل مرا بنایا تھا
تمہی نے توڑ دیا ہے تو کوئی بات نہیں

کسے مجال کہے کوئی مجھ کو دیوانہ
اگر یہ تم نے کہا ہے تو کوئی بات نہیں

وااہ وااہ کیا خوب غزل ہے۔ لطف آیا
 
Top