دہلی میں ہمارے ایک دوست ہیں سردار اوتار سنگھ جج۔ انگریزی کے صحافی ہیں لیکن پنجابی اور اردو میں بھی گہری قدرت رکھتے ہیں ۔ ایسے زندہ دل اور فقرہ بازانسان ہیں کہ جس محفل میں بھی موجود ہوتے ہیں اسے اپنی دلچسپ باتوں کے ذریعہ قہقہہ زار بنا دیتے ہیں ۔ بیس پچیس برس پہلے کافی ہاؤس میں ایک دن انھوں نے ہم سے پوچھا " یار! یہ اردو والے بھی اچھی خاصی اردو بولتےبولتے اچانک بیچ میں فارسی کے کچھ الفاظ بھی بول دیتے ہیں جیسے خوردونوش ، یہ کیا ہوتا ہے ؟ "۔ ہم نے کہا "کھانا پینا"۔ پوچھا یہ گفت وشنید؟"۔ ہم نے کہا" کہنا سننا " ۔ بڑی معصومیت سے بولے " اول الزکر بہت اچھی چیز ہے ۔ جب بھی کوئی ایسی صورت پیدا ہو تو مجھے ضرور یاد کرنا البتہ موخرالزکرچیز یعنیٰ گفت وشنید سے مجھے ہمشہ دور رکھنا"۔
مجتبیٰ حسین کے کالم سے اقتباس
مجتبیٰ حسین کے کالم سے اقتباس