اک وقت تھا جب یہ پاک وطن امن و سکوں کا گہوارا تھا
دکھ سکھ سارے سانجھے تھے اور ہر انسان پیارا تھا
ایثار مروت تھے عام یہاں ہر سمت وفا کے چرچے تھے
نفرت تھی ناپید یہاں اور بغض پے ہر سو پہرے تھے
بازار یہاں کے پر رونق ہر مسجد تھی آباد یہاں
ہر شئی کی ارزانی تھی اور لالچ تھی جنس نایاب یہاں
پھر نہ جانے میرے وطن کو کس کی نظر بد لگی
جو پیار وفا کے سب جذبوں کو گھن کی صورت کھانے لگی
بازار ہوئے سب بے رونق اور ہر مسجد ویران ہوئی
اخلاص محبت عنقا ئے نفرت و کدورت عام ہوئی
عفت ، عصمت، پیار اور چاہت بکنے لگے بازاروں میں
انسان یہاں پر پیدل ہیں اور کتے بلے کاروں میں
یہ وقت تقاضا کرتا ہے کہ اہل وطن اب ہوش کریں
اسلاف کی راہ کو اپنائیں اور مستقبل کی کچھ سوچ کریں
اے خالق و مالک ارض و سما، اکرام کی ہے بس ایک دعا
یہ ارض وطن آباد رہے اور گونجے ہر سو حق کی صدا
دکھ سکھ سارے سانجھے تھے اور ہر انسان پیارا تھا
ایثار مروت تھے عام یہاں ہر سمت وفا کے چرچے تھے
نفرت تھی ناپید یہاں اور بغض پے ہر سو پہرے تھے
بازار یہاں کے پر رونق ہر مسجد تھی آباد یہاں
ہر شئی کی ارزانی تھی اور لالچ تھی جنس نایاب یہاں
پھر نہ جانے میرے وطن کو کس کی نظر بد لگی
جو پیار وفا کے سب جذبوں کو گھن کی صورت کھانے لگی
بازار ہوئے سب بے رونق اور ہر مسجد ویران ہوئی
اخلاص محبت عنقا ئے نفرت و کدورت عام ہوئی
عفت ، عصمت، پیار اور چاہت بکنے لگے بازاروں میں
انسان یہاں پر پیدل ہیں اور کتے بلے کاروں میں
یہ وقت تقاضا کرتا ہے کہ اہل وطن اب ہوش کریں
اسلاف کی راہ کو اپنائیں اور مستقبل کی کچھ سوچ کریں
اے خالق و مالک ارض و سما، اکرام کی ہے بس ایک دعا
یہ ارض وطن آباد رہے اور گونجے ہر سو حق کی صدا