ایک مبتدی کی رائے بھی سن لیں۔بہت خوب۔
قافیہ ذرا سمجھ نہیں آیا۔
اساتذہ سے رہنمائی چاہوں گا کہ، سویا، چھوڑا، توڑا، جوڑا وغیرہ اس طرح قافیہ بن سکتے ہیں؟
اب اس مبتدی کو اختلاف وصل کا بھی بتا دیجئے۔ایک مبتدی کی رائے بھی سن لیں۔
ان قوافی میں اختلاف وصل ہے۔ اس لیے یہ جائز نہیں ہیں۔
چھوڑا اور موڑا میں ڑ اور الف مشترک ہیں۔ انھیں حروف وصل اور خروج قرار دیا جائے گا۔ اصل قوافی چھو اور مو ہیں۔اب اس مبتدی کو اختلاف وصل کا بھی بتا دیجئے۔
دونوں حضرات کی راھنمائی اور باریک نکتہ کی طرف توجہ مبذول کرانے پر مشکور ھوںچھوڑا اور موڑا میں ڑ اور الف مشترک ہیں۔ انھیں حروف وصل اور خروج قرار دیا جائے گا۔ اصل قوافی چھو اور مو ہیں۔
اسی طرح رویا اور کھویا میں وصل ی اور الف خروج ہے۔ اصل قوافی رو اورکھو ہیں۔
دونوں حضرات کی راھنمائی اور باریک نکتہ کی طرف توجہ مبذول کرانے پر مشکور ھوں
یعنی اگر سارے قوافی یا تو سویا، رویا، کھویا ھونے چاھیے یا موڑا، توڑا، چھوڑا ھونے چاھییےچھوڑا اور موڑا میں ڑ اور الف مشترک ہیں۔ انھیں حروف وصل اور خروج قرار دیا جائے گا۔ اصل قوافی چھو اور مو ہیں۔
اسی طرح رویا اور کھویا میں وصل ی اور الف خروج ہے۔ اصل قوافی رو اورکھو ہیں۔
جی بالکل۔ک
یعنی اگر سارے قوافی یا تو سویا، رویا، کھویا ھونے چاھیے یا موڑا، توڑا، چھوڑا ھونے چاھییے
رو اور کھو والی آپکی بات تو درست ہے مگر چھوڑا اور موڑا میں اصل لفظ چھو اور مو نہیں بلکہ چھوڑ اور موڑ ہے جس کی مشتق حالت چھوڑا اور موڑا ہے جس میں توجہیہ مضموم ہے و ردف ہے ڑ روی ہے اور الف وصل ہے. جبکہ خروج ندارد.چھوڑا اور موڑا میں ڑ اور الف مشترک ہیں۔ انھیں حروف وصل اور خروج قرار دیا جائے گا۔ اصل قوافی چھو اور مو ہیں۔
اسی طرح رویا اور کھویا میں وصل ی اور الف خروج ہے۔ اصل قوافی رو اورکھو ہیں۔
تصحیح کے لیے شکریہ.رو اور کھو والی آپکی بات تو درست ہے مگر چھوڑا اور موڑا میں اصل لفظ چھو اور مو نہیں بلکہ چھوڑ اور موڑ ہے جس کی مشتق حالت چھوڑا اور موڑا ہے جس میں توجہیہ مضموم ہے و ردف ہے ڑ روی ہے اور الف وصل ہے. جبکہ خروج ندارد.