شوکت پرویز
محفلین
یہ انساں یہ انساں کے سامان سب
گھڑی دو گھڑی کے ہیں مہمان سب
یہ انساں کی بستی بیابان سی
یہ انساں کے چولے میں حیوان سب
جو پرکھا تو دو چار پایا فقط
دکھائی تو دیتے ہیں انسان سب
ہیں دنیا کے بارے میں دانا مگر
ہیں مذہب کے بارے میں نادان سب
ہے مطلب پرستی دلوں میں بسی
بھلا بیٹھے ہیں رب کے فرمان سب
ہدایت کو پکڑا فرشتے ہوئے
ضلالت کو پکڑا تو شیطان سب
کرو ختم شوکت اب اپنی غزل
ہوئے جارہے ہیں پشیمان سب