خرم شہزاد خرم
لائبریرین
یہ جسم میرا بہار میں ہے
مگر کہاں دل قرار میں ہے
نظر تو آتا ہوں پُر سکوں میں
لہو جگر کا فشار میں ہے
میں اور مجنوں ہیں ایک جیسے
وہ سنگ میرے قطار میں ہے
نہیں ہےعیسٰی زمین پر تو
صلیب کس انتظار میں ہے
خدا کی رحمت برس رہی ہے
یہ کب کسی کے شمار میں ہے
یہ دیکھنا ہو گا ہم کو خرم
کہ کون کس کی قطار میں ہے
خرم شہزاد خرم
مگر کہاں دل قرار میں ہے
نظر تو آتا ہوں پُر سکوں میں
لہو جگر کا فشار میں ہے
میں اور مجنوں ہیں ایک جیسے
وہ سنگ میرے قطار میں ہے
نہیں ہےعیسٰی زمین پر تو
صلیب کس انتظار میں ہے
خدا کی رحمت برس رہی ہے
یہ کب کسی کے شمار میں ہے
یہ دیکھنا ہو گا ہم کو خرم
کہ کون کس کی قطار میں ہے
خرم شہزاد خرم