یہ جو آنکھوں میں خواب ہوتے ہیں - تازہ کلام

سوچو کتنے عذاب ہوتے ہیں
یہ جو آنکھوں میں خواب ہوتے ہیں

عشق میں سوہنیوں کی قسمت میں
آگہی کے چناب ہوتے ہیں

ان سے ملنا اگر تو پڑھ لینا
بعض چہرے کتاب ہوتے ہیں

یونہی لفظوں سے بو نہیں آتی
بعض لہجے گلاب ہوتے ہیں

اے علیم و خبیر برزخ میں
کیوں سوال و جواب ہوتے ہیں

سچ کے اور آگہی کے بیچوں بیچ
جانے کتنے حجاب ہوتے ہیں۔

گل کسی سیج یا مزار پہ ہو
کیسے یہ انتخاب ہوتے ہیں

حبس کے موسموں میں جو اتریں
شعر وہ لاجواب ہوتے ہیں

شہرِ یاراں میں اے شکیل بتا
کیوں رخوں پر نقاب ہوتے ہیں


استادِ محترم الف عین
محترم محمد خلیل الرحمٰن
دیگر اساتذہ و احباب کی نذر
 
آخری تدوین:
سوچو کتنے عذاب ہوتے ہیں
یہ جو آنکھوں میں خواب ہوتے ہیں

عشق میں سوہنیوں کی قسمت میں
آگہی کے چناب ہوتے ہیں

ان سے ملنا اگر تو پڑھ لینا
بعض چہرے کتاب ہوتے ہیں

یونہی لفظوں سے بو نہیں آتی
بعض لہجے گلاب ہوتے ہیں

اے علیم و خبیر برزخ میں
کیوں سوال و جواب ہوتے ہیں

سچ کے اور آگہی کے بیچوں بیچ
جانے کتنے حجاب ہوتے ہیں۔

گل کسی سیج یا مزار پہ ہو
کیسے یہ انتخاب ہوتے ہیں

حبس کے موسموں میں جو اتریں
شعر وہ لاجواب ہوتے ہیں

شہرِ یاراں میں اے شکیل بتا
کیوں رخوں پر نقاب ہوتے ہیں


استادِ محترم الف عین
محترم محمد خلیل الرحمٰن
دیگر اساتذہ و احباب کی نذر
شکیل بھائی ، اچّھے اشعار ہیں . داد قبول فرمائیے .
 
Top