سلیم احمد یہ خاک مرے رزق کی ضامن ہے ، امیں ہے - سلیم احمد

یہ خاک مرے رزق کی ضامن ہے ، امیں ہے
جس خاک کا میں رزق ہوں وہ اور کہیں ہے

جس نے تجھے دکھ سہنے کی توفیق نہیں دی
وہ اور کوئی شے ہے محبت تو نہیں ہے

ٹوٹے ہوئے تاروں کی لکیریں مری یادیں
تو بھی کوئی ٹوٹا ہوا تارا تو نہیں ہے

یہ لمحہِ موجود ہی وہ روزِ جزا ہے
جس پر تجھے کس درجہ یقیں تھا کہ نہیں ہے

تو منکرِ قانونِ مکافاتِ عمل تھا
لے دیکھ ترا عرصہِ محشر بھی نہیں ہے​
سلیم احمد
 
Top