یہ ستارے ہیں ،کہ ساحل کی ریت پر بکھرے(کلثوم افضل زیدوی)

اے خان

محفلین
یہ ستارے ہیں ،کہ ساحل کی ریت پر بکھرے
یہ چراغوں کی مدھم لو،یہ ہوا تیرے نام

تم بھی رکھنا میرے بے لوث محبت کا بھرم
ہم بھی کر دیں گے، یہ بے داغ وفا تیرے نام

میں کہ اک شخص،زمانے میں نہی دست مگر
پھر بھی کرتا ہوں،دل وجاں تیرے نام
شاعرہ کلثوم افضل زیدوی​
 

الف عین

لائبریرین
سر یہ نئی شاعرہ ہے۔کلثوم زیدوی ،کیا یہ شاعری اچھی نہیں ہے؟
1۔یہ تین اشعار غزل کے ہیں یا نظم کے؟
2۔چھ مصرعوں میں سے آدھے مصرعے، تین عدد بحر سے خارج ہیں۔
3۔ ہوا اور جاں قوافی نہیں ہو سکتے
4۔ میری محبت ہونی چاہیے۔ یہاں محبت کو مذکر باندھا گیا۔
5۔شاعرہ اپنے لیے مذکر کا صیغہ استعمال کرتی ہے، جس سے لگتا ہے کہ مذکر کا کلام ہے۔
اس کے علاوہ ٹائپو ہیں جو ممکن ہے کہ @اے ۔ خان کی ہوں، کہ یہاں میرے ٹائپ کیا گیا ہے جہاں ’مرے‘ کا محل تھا۔ ’ت ہ ی‘ دست کو ن ہ ی دست لکھا گیا ہے۔
ان وجوہ سے میں ان محترمہ کو فیس بکی شاعرہ کہہ رہا تھا۔
 

اے خان

محفلین
1۔یہ تین اشعار غزل کے ہیں یا نظم کے؟
2۔چھ مصرعوں میں سے آدھے مصرعے، تین عدد بحر سے خارج ہیں۔
3۔ ہوا اور جاں قوافی نہیں ہو سکتے
4۔ میری محبت ہونی چاہیے۔ یہاں محبت کو مذکر باندھا گیا۔
5۔شاعرہ اپنے لیے مذکر کا صیغہ استعمال کرتی ہے، جس سے لگتا ہے کہ مذکر کا کلام ہے۔
اس کے علاوہ ٹائپو ہیں جو ممکن ہے کہ @اے ۔ خان کی ہوں، کہ یہاں میرے ٹائپ کیا گیا ہے جہاں ’مرے‘ کا محل تھا۔ ’ت ہ ی‘ دست کو ن ہ ی دست لکھا گیا ہے۔
ان وجوہ سے میں ان محترمہ کو فیس بکی شاعرہ کہہ رہا تھا۔

کتاب کی شروع میں یہ اشعار درج تھے،شاعرہ خود اپنے لئے مذکر کا صیغہ استعمال کرتی ہے جس کا انہوں اپنے کتاب میں اعتراف کیا ہے ۔ اور جیسے ہی اشعار کتاب میں درج تھے ، ویسے ہی میں نے یہاں پوسٹ کیے ہیں۔اور کتاب کے شروع میں کئی نامی گرامی شعراءکے تعریفی کلمات درج تھے۔ مجھے پسند آئے اس لئے میں نے یہاں پوسٹ کیے،آپ چاہے تو مراسلہ حذف کروالے اور ایسی غلطی کے لئے معافی چاہتا ہوں۔
 
Top