سارہ بشارت گیلانی
محفلین
یہ سوچتی ہوں کیا کیا اس نے
مرا چہرہ بهی پڑھ لیا اس نے
میں الجهنوں کی زد میں تهی ہر سو
جو فیصلہ تها کر دیا اس نے
وہ اک خمار تها کہ چاہت تهی
مجھے گلے لگا لیا اس نے
سراغ خود مجھے نہیں ملتا
وہ راز مجھ کو کر دیا اس نے
صدائیں گونجتی ہیں سینے میں
لبوں کو یوں ہے سی لیا اس نے
بدل رہا ہے اب کے جو موسم
فلک کو تابع کر لیا اس نے
سجا خیال بن کے پلکوں پر
مجھے غزل بنا دیا اس نے
بناکے اشکوں کی لڑی مجھ کو
دعاوں کی کڑی کیا اس نے
کئی رتوں سے میں گزر آئی
جو گل کهلا وہ چن لیا اس نے
مرا چہرہ بهی پڑھ لیا اس نے
میں الجهنوں کی زد میں تهی ہر سو
جو فیصلہ تها کر دیا اس نے
وہ اک خمار تها کہ چاہت تهی
مجھے گلے لگا لیا اس نے
سراغ خود مجھے نہیں ملتا
وہ راز مجھ کو کر دیا اس نے
صدائیں گونجتی ہیں سینے میں
لبوں کو یوں ہے سی لیا اس نے
بدل رہا ہے اب کے جو موسم
فلک کو تابع کر لیا اس نے
سجا خیال بن کے پلکوں پر
مجھے غزل بنا دیا اس نے
بناکے اشکوں کی لڑی مجھ کو
دعاوں کی کڑی کیا اس نے
کئی رتوں سے میں گزر آئی
جو گل کهلا وہ چن لیا اس نے