صابرہ امین
لائبریرین
پرتکلف جامہ زیبی، مصنوعی سی گفتگو
کون مانے گا بھلا ، یہ سادگی ہے سادگی
دل کسی کو دے دیا ہے، آنکھ ڈھونڈے ہے کسے
اور پھر میں نہ کہوں، یہ دل لگی ہے دل لگی
تم کو چاہیں ، تم کو پوجیں اور تمھارے نام کو
پر ہوا لگنے نہ دیں، یہ عاشقی ہے عاشقی
ساتھ لے جائے مجھے جو تتلیوں کے دیس میں
کہہ اٹھوں میں برملا، یہ دلبری ہے دلبری
قادر مطلق کی جب تقسیم پر راضی رہیں
تو کہا جا سکتا ہے، یہ بندگی ہے بندگی
جو رگ و پے میں مچا دے اک عجب سی کھلبلی
جو کہ دوڑے خون میں، یہ شاعری ہے شاعری
_صابرہ امین
کون مانے گا بھلا ، یہ سادگی ہے سادگی
دل کسی کو دے دیا ہے، آنکھ ڈھونڈے ہے کسے
اور پھر میں نہ کہوں، یہ دل لگی ہے دل لگی
تم کو چاہیں ، تم کو پوجیں اور تمھارے نام کو
پر ہوا لگنے نہ دیں، یہ عاشقی ہے عاشقی
ساتھ لے جائے مجھے جو تتلیوں کے دیس میں
کہہ اٹھوں میں برملا، یہ دلبری ہے دلبری
قادر مطلق کی جب تقسیم پر راضی رہیں
تو کہا جا سکتا ہے، یہ بندگی ہے بندگی
جو رگ و پے میں مچا دے اک عجب سی کھلبلی
جو کہ دوڑے خون میں، یہ شاعری ہے شاعری
_صابرہ امین