یہ شہر، شہرِ غزالانِ خوش نظر بھی ہے -------------- سید انور جاوید ہاشمی

مغزل

محفلین
غزل

یہ شہر، شہرِ غزالانِ خوش نظر بھی ہے
نئی کراچی غریبوں کا مستقر بھی ہے

یہ وقت، دھوپ، خزاں و بہار، رات و دن
یقین کیجئے سحر بعد دوپہر بھی ہے

متاعِ عشق کی بابت بتائیں کیا تم کو
بیان و حرف میں الجھا ابھی ہنر بھی ہے

نہیں وہ شخص سرِ آئِنہ نہیں آتا
حقیقتوں سے تصادُم کا اُس کو ڈر بھی ہے

غزل شعار کہاں نظم و ضبط دیکھتے ہیں
یہ نسخہ سہل بھی ہے اور کارگر بھی ہے

ورق مثال کُھلی آنکھ بر سرِ راہے
نظر کے پیشِ نظر اور اک نظر بھی ہے

مقامِ شوق جسے کہہ رہا ہے میرا دل
اسی مقام سے آگے نیا سفر بھی ہے

سید انور جاوید ہاشمی،کراچی
 

الف عین

لائبریرین
بھئی محمود۔ بقول یوسفی دوہرے ہو ہو کر داد وصول کر رہے ہو۔۔ ہاشمی بابا کو تو بلاؤ یہاں، کہ وہ خود داد وصول کریں۔
 

مغزل

محفلین
بھئی محمود۔ بقول یوسفی دوہرے ہو ہو کر داد وصول کر رہے ہو۔۔ ہاشمی بابا کو تو بلاؤ یہاں، کہ وہ خود داد وصول کریں۔

شکریہ بابا جانی ، ہاشمی میاں ۔ بھی آہی جائیں گے میں تو داد وصول کرلوں۔:battingeyelashes:
ممکن ہے وہ اس وقت آرام کررہے ہوں ۔۔ جلد ہی وہ فورم سے واقف ہوجائیں گے تو ، :)
 
Top